پنجاب میں اٹک کے قریب دریائے سندھ میں 28 لاکھ تولہ سونے کے ذخائر موجود ہونے کا دعویٰ سامنے آیا ہے، ان ذخائر کی مالیت 800 ارب روپے یا 2 ارب ...
پنجاب میں اٹک کے قریب دریائے سندھ میں 28 لاکھ تولہ سونے کے ذخائر موجود ہونے کا دعویٰ سامنے آیا ہے، ان ذخائر کی مالیت 800 ارب روپے یا 2 ارب 87 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پنجاب کے سابق نگران وزیر معدنیات ابراہیم حسن مراد نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سونےکے یہ ذخائر اٹک میں 32 کلومیٹر طویل پٹی پر دریافت ہوئے ہیں۔
ابراہیم حسن مراد کے مطابق جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے 127 مقامات سے نمونے اکٹھے کرنے کے بعد ذخائر ملنے کی تصدیق کردی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 28 لاکھ تولہ سونے کے ذخائر 32 کلومیٹر طویل پٹی پر ملے ہیں، جن کی مالیت اربوں ڈالر ہے۔
واضح رہے کہ ابراہیم حسن مراد نے بطور صوبائی وزیر فروری 2024 میں بھی دعویٰ کیا تھا کہ اٹک میں دریائے سندھ سے سونے کے اربوں ڈالر موجود ہیں، جیو لوجیکل سروے آف پاکستان کی رپورٹ مکمل ہے، پلیسر گولڈ کے 9 بلاکس کی نشاندہی ہو چکی، جن کی جلد نیلامی کردی جائے گی۔
صوبائی وزیر مائنز نے کہا تھا کہ جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے سروے میں سونے کے ساتھ زنک، چاندی، نکل، مینگنیز اور تانبے وغیرہ کی نشاندہی بھی ہوئی ہے۔
ابراہیم حسن مراد کا کہنا تھا کہ پلیسر گولڈ کے ذخائر کی ریسرچ 75 مربع کلومیٹر تک کی گئی۔