پسرور: تھانہ پھلورہ کی حدود میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کا سلسلہ جاری، شہری غیر محفوظ پسرور (نمائندہ خصوصی): تھانہ پھلورہ کی حدود میں چور...
پسرور: تھانہ پھلورہ کی حدود میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کا سلسلہ جاری، شہری غیر محفوظ
پسرور (نمائندہ خصوصی): تھانہ پھلورہ کی حدود میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ شہری لاکھوں روپے کی نقدی، موبائل فونز اور موٹر سائیکلوں سے محروم ہو رہے ہیں، جبکہ علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ پھلورہ میں ایس ایچ او صدیق سالق کی تعیناتی کے صرف دو دن بعد ہی چونڈہ کے علاقے میں مسجد لجناں کے قریب نامعلوم ڈاکو اسلحہ کے زور پر ایک موبائل شاپ سے قیمتی موبائل فونز لوٹ کر فرار ہو گئے۔ اس دوران ایس ایچ او صاحب مبینہ طور پر حافظ تکہ شاپ پر دعوت اڑانے میں مصروف تھے۔
چند ہی گھنٹوں بعد، ایک اور واردات میں نامعلوم چور ایک گھر کے باہر کھڑی موٹرسائیکل 125 چرا کر لے گئے۔ مزید یہ کہ بٹر ڈوگراں روڈ پر دن دیہاڑے نامعلوم ڈاکو نے شہری کو اسلحے کے زور پر نقدی اور موبائل سے محروم کر دیا۔
عوامی و سماجی حلقے اس صورتحال پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وارداتوں میں مسلسل اضافے اور ایس ایچ او کی بے حسی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایس ایچ او مبینہ طور پر جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملی بھگت رکھتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایس ایچ او کو پہلے تھانہ سٹی پسرور سے نالائقی اور رشوت ستانی کے الزامات پر لائن حاضر کیا گیا تھا، مگر اعلیٰ عہدیداران اور سیاسی سفارشات کے تحت اسے تھانہ پھلورہ میں تعینات کر دیا گیا۔
شہریوں نے آر پی او گوجرانوالہ، آئی جی پنجاب اور ڈی پی او سیالکوٹ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ نالائق ایس ایچ او کو لائن حاضر کرکے کسی ایماندار اور محنتی افسر کو تعینات کیا جائے تاکہ علاقے میں امن و امان کی بحالی ممکن ہو سکے اور شہری سکون کا سانس لے سکیں۔