Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پاکستان میں سرکاری اہلکاروں کا رویہ اور عوام کی مشکلات

پاکستان میں سرکاری اہلکاروں کا رویہ اور عوام کی مشکلات پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں سرکاری اہلکاروں کا کردار معاشرتی ترقی میں کلیدی حیثی...

پاکستان میں سرکاری اہلکاروں کا رویہ اور عوام کی مشکلات

پاکستان میں سرکاری اہلکاروں کا رویہ اور عوام کی مشکلات
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں سرکاری اہلکاروں کا کردار معاشرتی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ سرکاری محکمے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے بعض اوقات انہیں پیچیدہ بنا دیتے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف عوام کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے بلکہ بدعنوانی اور رشوت ستانی کے فروغ کا سبب بھی بنتا ہے۔ خاص طور پر جب عوام کسی بھی سرکاری دفتر میں اپنے معاملات کے حل کے لیے جاتے ہیں تو انہیں فوری طور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جنہیں اہلکار اکثر اپنی ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
بجائے اس کے کہ سرکاری اہلکار عوام کو رہنمائی فراہم کریں اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کریں، وہ سائلین کو مختلف قسم کے قوانین، ضوابط اور پیچیدہ تقاضوں کا سامنا کرواتے ہیں۔ اس عمل کا مقصد لوگوں کو اتنا پریشان کرنا ہوتا ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح "رشوت" دینے پر مجبور ہو جائیں۔ عوام کو اکثر قانونی معاملات کو غیر ضروری طور پر پیچیدہ بنا کر خوفزدہ کیا جاتا ہے۔ اہلکار اس ڈر کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور رشوت کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ سائل کے معاملات کو "آسان" بنایا جا سکے۔
اس رویے کے باعث رشوت خوری اور بدعنوانی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سرکاری محکموں میں اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کو مشکلات میں مبتلا کرتی ہے اور پھر ان ہی مشکلات کا حل پیسوں کے عوض فراہم کرتی ہے۔ اس بدعنوانی کے جال نے پورے نظام کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے، جس سے نہ صرف عوام کو مالی نقصان ہوتا ہے بلکہ انصاف اور شفافیت کے اصولوں کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہوتی ہے۔
اہلکاروں کے اس رویے کی وجہ سے عوام کا سرکاری اداروں پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ لوگ اپنے حقوق کے حصول کے لیے قانونی راستے اختیار کرنے کے بجائے رشوت دینے کو ترجیح دینے لگتے ہیں، کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ اگر وہ سرکاری دفاتر میں جاتے ہیں تو انہیں صرف مشکلات اور تاخیر کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہے کہ احتسابی نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ رشوت خوری اور بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔
عوامی آگاہی میں اضافہ کیا جائے تاکہ لوگ اپنے حقوق سے واقف ہو سکیں اور اہلکاروں کے غیر قانونی مطالبات کا سامنا کرنے کے لیے قانونی راستے اختیار کر سکیں۔
سرکاری اہلکاروں کی تربیت کی جائے تاکہ وہ عوام کے خادم بن سکیں اور ان کی رہنمائی کریں۔
پاکستان میں سرکاری اہلکاروں کا عوام کو ڈرا کر رشوت لینے کا رجحان ایک سنگین مسئلہ ہے جس کا سدباب فوری اور مؤثر اقدامات کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ جب تک عوام اور سرکاری ادارے مل کر بدعنوانی کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے، اس ناسور کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگا۔ عوام کا اعتماد بحال کرنا اور سرکاری محکموں میں شفافیت کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔