پیف سکولوں میں طلبہ مشکلات کا شکار: اضافی فیسوں اور پرانی کتابوں کی فروخت کا انکشاف پسرور:رپورٹ قیصر حیات راجپوت۔ پیف کے زیرانتظام سکول میں ...
پیف سکولوں میں طلبہ مشکلات کا شکار: اضافی فیسوں اور پرانی کتابوں کی فروخت کا انکشاف
پسرور:رپورٹ قیصر حیات راجپوت۔ پیف کے زیرانتظام سکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو آسانی فراہم کرنے کے بجائے مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق سکول انتظامیہ کلاس چھٹی تک 600 روپے اور ساتویں سے آٹھویں تک 800 روپے پیپر فنڈ کی مد میں وصول کر رہی ہے، جو کہ پیف کی پالیسی کے خلاف ہے۔ مزید برآں، انتظامیہ کی جانب سے چند کتابوں کی عدم فراہمی کا بہانہ بنا کر طلبہ کو پرانی کتابیں بھاری قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
پیف سکولوں کی موثر مانیٹرنگ نہ ہونے کے باعث سکول مالکان من مانی کرنے میں مصروف ہیں، جس سے ایجوکیشن قوانین کی خلاف ورزیاں عام ہو گئی ہیں۔ تعلیم کے فروغ کے دعوے تو بہت ہیں، لیکن ایک ہی چھت تلے ان دعووں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پیف حکام کو صرف نام نہاد چیکنگ کے بجائے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ سکول میں زیر تعلیم بچوں کے مکمل کوائف جمع کر کے ان کے گھروں میں جا کر شکایات سننی چاہئیں۔ اس عمل سے دو اہم فوائد حاصل ہوں گے: ایک تو جعلی طلبہ کی شناخت ممکن ہو سکے گی، اور دوسرا سکولوں کے نام پر پیسے لینے کی روایات کا خاتمہ ہو گا۔