برازیل کا سبز اور پیلا جھنڈا فٹبال کی دنیا میں بھی اپنی مقبولیت رکھتا ہے۔ برازیل نے پرتگال سے آزادی کی جنگ 1822 میں لڑی تھی۔ جب نپولین کی ا...
برازیل کا سبز اور پیلا جھنڈا فٹبال کی دنیا میں بھی اپنی مقبولیت رکھتا ہے۔ برازیل نے پرتگال سے آزادی کی جنگ 1822 میں لڑی تھی۔
جب نپولین کی افواج یورپ کو فتح کر رہی تھیں تو 1807 میں پرتگالی شہزادے ڈوم جواو بھاگ کر برازیل آ گئے تھے۔ اور اپنی بادشاہت بنا لی تھی۔ جواو کی شادہ ملکہ جوکینا سے ہوئی تھی جو کہ آسٹریا کے شاہی خاندان سے تھیں۔
جواو 1821 میں واپس پرتگال گئے تا کہ سیاسی بحران سے نمٹا جا سکے۔ اس وقت برازیل پرتگالی سلطنت کا حصہ تھا اور اسے ویسا ہی رتبہ حاصل تھا جو کہ پرتگال کو۔ جواو نے اپنے بیٹے ڈوم پیڈرو کو برازیل کا حکمران بنا دیا۔
دوسری طرف، اس اثنا میں پرتگال میں ایک پارلیمان بنائی گئی۔ اس نے برازیل کا رتبہ برابر کے ساتھ سے کم کر کے کالونی کا کر دیا۔ ڈوم پیڈرو بادشاہ سے تنزلی پا کر گورنر کر دیے گئے۔
پھر پرتگالی پارلیمان نے گورنر کو واپس بلانے کا حکم جاری کر دیا تا کہ وہ آزادی کی تحریک نہ چلا دیں۔
پارلیمان کو ناکامی ہوئی۔ ڈوم پیڈرو نے آزادی کی تحریک کی قیادت کی۔ جوش و جذبے سے بھرپور آزادی کی تقاریر کی گئیں۔ پرتگال سے مختصر جنگ ہوئی اور آزادی لے لی گئی۔ تاہم، پرتگال سے تعلق برقرار ختم نہیں ہوا۔ برازیل کے جھنڈے میں سبز رنگ بادشاہ جبکہ پیلا رنگ ملکہ کے شاہی خاندان کا ہے۔
پیڈرو 1822 میں برازیل کے بادشاہ بن گئے۔ اس کے ابتدائی جھنڈے میں رنگ اور ڈیزائن وہی تھا۔ لیکن درمیان میں فوج کا نشان اور بیس ستارے تھے جو کہ ملک کے بیس علاقوں کی نمائندگی کرتے تھے۔
برازیل سے بادشاہت کا خاتمہ 1889 میں ہوا جب یہ ری پبلک بن گیا۔ اور اس کا جھنڈا بھی بدل لیا گیا۔ فوج کا نشان ختم کر دیا گیا اور اس کی جگہ نیلے گلوب نے لے لی جس پر سفید پٹی ہے اور قومی نعرہ Ordem e Progresso (نظم اور ترقی) لکھا ہوا ہے۔
اس جھنڈے کو ریمنڈو مینڈس نے ڈیزائن کیا تھا جو کہ ایک فلسفی اور ریاضی دان تھے۔ اس جھنڈے میں ستارے اس پوزیشن میں ہیں جو کہ اس دن آسمان پر تھے جب برازیل ری پبلک بنا۔
آج کے دور میں برازیل کے جھنڈے کا سبز اس کے گھنے جنگلات اور پیلا قوم کی دولت کا رنگ سمجھا جاتا ہے لیکن تاریخ سے گہری واقفیت رکھنے والے اس سے بہتر جانتے ہیں۔
برازیل میں کرپٹ لیڈر اور پرتشدد ادوار کی کمی نہیں لیکن لاطینی امریکہ کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں یہ بہتر رہا ہے۔
آج اس کا جھنڈا دنیا میں جانا جاتا ہے اور یہ نرم طاقت رکھتا ہے۔ ملک میں سیاست، معیشت اور دیگر مسائل رہے ہیں لیکن فٹبال، موسیقی اور لوگوں کی وجہ سے اس کی پہچان ہے۔ اور یہ بیس کروڑ لوگوں کا دنیا میں چہرہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لاطینی امریکہ “نئی دنیا” کا حصہ تھا لیکن یہ یہاں کی اقوام اب نئی نہیں رہیں۔ اس براعظم پر نیا کلچر بنا جو اپنی انفرادیت رکھتا ہے۔ پچھلی دو صدیوں میں قومی شناخت بنی اور مضبوط ہوئی۔ یہاں کے پرچم پرانے اور نئے کے امتزاج سے بنے اس کلچر کی نمائندگی کرتے ہیں۔
(جاری ہے)