Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پرچم (46) ۔ میکسیکو

تیرہویں صدی میں ایزٹک اس علاقے میں پہنچے جسے آج وادی میکسیکو کہا جاتا ہے۔ کہانی بتائی جاتی ہے کہ ایزٹک مذہبی پیشواؤں نے بتایا تھا کہ خدا نے...


تیرہویں صدی میں ایزٹک اس علاقے میں پہنچے جسے آج وادی میکسیکو کہا جاتا ہے۔ کہانی بتائی جاتی ہے کہ ایزٹک مذہبی پیشواؤں نے بتایا تھا کہ خدا نے انہیں رہائش کے لئے نئی جگہ ڈھونڈنے کا کہا تھا۔ اس نئی جگہ کی نشانی یہ ہو گی کہ وہ دیکھیں گے کہ کیکٹس کے پودے پر بڑا سا عقاب ہے۔ اور ایسا ہی ہوا۔ ایک جھیل پر بنے جزیرے کی چٹان پر اگے کیکٹس پر عقاب کھڑا تھا۔ انہیں رہنے کی جگہ مل گئی تھی۔ کہانی کے مطابق مقامی لوگ اس جھیل کو میٹزلی آئیپان (چاندنی جھیل) کہتے ہیں۔ اور اس کے درمیان میں جزیرہ “میکسک کو” کہلایا۔ اور یہ میکسیکو کے ملک کی ابتدا تھی۔
اس سے تین سو سال بعد سپین کے لوگ یہاں پہنچے۔ درست تھی یا غلط لیکن کٹر مذہبی کیتھولک ہسپانوی کے لئے عقاب کی کہانی ہضم کرنا مشکل ہو گا۔ (کیونکہ انہوں نے ایزٹک کی مذہبی علامات کا تیاپانچہ کر دیا تھا)۔ تاہم، کسی وجہ سے یہ کہانی باقی رہ گئی۔ کیکٹس پر عقاب میکسیکو کے انقلابی جھنڈوں پر انیسویں صدی میں نمودار ہونا شروع ہوا تھا اور یہ دکھاتا ہے کہ تاریخی قصے اور علامات طاقتور ہوتی ہیں۔
یہ علامت جن لوگوں کی تھی، وہ تو پس منظر میں چلے گئے اور کم تعداد میں پائے جاتے ہیں لیکن قدیم ایزٹک علامت آج میکسیکو کے قومی پرچم کا حصہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میکسیکو نے سپین سے جنگِ آزادی 1810 سے 1821 کے درمیان لڑی۔  اس میں کئی گروہوں نے حصہ لیا جو کہ بعد میں ایک آرمی کے جھنڈے تلے آ گئے جو کہ سبز، سفید اور سرخ پٹیوں پر مشتمل تھا۔ یہ آنے والے قومی جھنڈے کی بنیاد بنا جس میں عقاب کا اضافہ کیا گیا۔
انقلاب کامیاب ہونے کے بعد اس فوج کے سربراہ آگسٹین ڈی اٹوربائیڈ نے اقتدار سنبھالا۔  اگست 1822 میں اعلان کیا کہ وہ بادشاہ بن گئے ہیں۔ اپنا نام آگسٹین اول رکھا اور میکسیکو کی سلطنت بنانے کا کام شروع کر دیا۔
لیکن یہ سلطنت صرف دس ماہ قائم رہی۔ انہیں یورپ کی طرف فرار ہونا پڑا۔ سلطنت تحلیل ہو گئی۔ آگسٹین جب 1824 میں واپس میکسیکو آئے تو پرچم میں عقاب کی جگہ گنجے عقاب نے لے لی تھی جس نے پنچے میں سانپ پکڑا ہوا تھا۔ آگسٹین کو ان کی غیرحاضری میں سزائے موت سنا دی گئی تھی۔ واپس پہنچے ہی انہیں فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کر کے اس پر عمل کر دیا گیا۔
جھنڈا قائم رہا لیکن اس میں تبدیلیاں آتی رہیں۔ گلدستے کا اضافہ کیا گیا۔ ربن لگائے گئے۔ عقاب آتا جاتا رہا۔ ہر آنے والا لیڈر اپنے حساب سے اس میں ترمیم کر لیتا تھا۔
میکسیکو میں انقلابوں کے سلسلے کا ایک اور انقلاب 1916 میں آیا۔ ان کی پسند ایزٹک عقاب ٹھہری جو کہ سانپ پر اپنے پنجوں سے حملہ کر رہا ہو۔  یہ قوم کو دشمن سے بچانے کی علامت تھی۔ اور آج میکسیکو کے جھنڈے میں ہے۔
میکسیکو کا جھنڈا تیرہ کروڑ لوگوں کی پہچان ہے جو کہ لاطینی امریکہ کا بڑا ملک ہے۔ ریاست کمزور اور غریب رہی ہے لیکن حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ منشیات کے گینگ بڑا مسئلہ ہیں جو کہ ریاستی اداروں پر بھی اپنا اثر رکھتے ہیں۔ لیکن کالونیل سے آزادی کی کہانی قوم کو اکٹھا کرنے کی طاقتور کہانی ہے۔ اور ملک میں جھنڈے کو یوم آزادی پر بہت فخر سے لگایا جاتا ہے۔
(جاری ہے)