Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پرچم (9) - یورپ (1)

نیلے رنگ پر دائرے میں بارہ ستارے۔ یہ یورپی یونین کا پرچم ہے۔۔۔ یا پھر شاید نہیں۔ جب یورپی یونین تشکیل پا رہی تھی تو اس کے اراکین میں ایک تشو...


نیلے رنگ پر دائرے میں بارہ ستارے۔ یہ یورپی یونین کا پرچم ہے۔۔۔ یا پھر شاید نہیں۔ جب یورپی یونین تشکیل پا رہی تھی تو اس کے اراکین میں ایک تشویش یہ پائی جاتی تھی کہ کہیں اس کا پرچم ان کے قومی پرچم کی جگہ نہ لے جائے۔ یہ خوف سب سے زیادہ برطانیہ کو تھا۔ اس لئے سرکاری طور پر اسے پرچم قرار نہیں دیا گیا۔ بلکہ سرکاری طور پر قرار دیا گیا کہ “ایک علامت جس کو مستطیل کپڑے پر چھاپا جا سکتا ہے”۔ یعنی کہ یہ ایک “پرچم نما” شے ہے۔ لیکن ان موشگافیوں سے بچتے ہوئے ہم اس کو یورپی یونین کا پرچم ہی کہیں گے۔ تاہم، اس کے ساتھ کچھ اور مسائل بھی ہیں۔
یہ یورپی یونین کا پرچم ہے جس میں اٹھائیس ممالک ہیں۔ لیکن یہ یورپی کونسل کا بھی پرچم ہے جس میں سینتالیس ممالک ہیں۔ (اس میں ترکی اور روس بھی ہیں تاہم بیلاروس نہیں)۔
ان سوالات پر وضاحت لینے کے لئے برسلز سے بہت بار پوچھا جا چکا ہے۔ جواب کے لئے یورپی یونین کے سرکاری جرنل کے صفحہ پانچ کی طرف اشارہ کر دیا جاتا ہے۔ یہ جس عجیب سی زبان میں لکھا گیا ہے، اسے بیوروکریٹ ہی سمجھ سکتے ہیں لیکن خلاصہ کچھ یوں بنتا ہے کہ “یہ پرچم یا علامت قومی پرچموں کی جگہ نہیں لیتی۔ یہ یورپی ممالک کی مشترک اقدار اور اصولوں کی عکاس ہے”۔
خیر، جو بھی ہے۔ یہ ایک جانی پہچانی علامت ہے جس کے پیچھے جو تصور ہے، وہ پرامن، ترقی یافتہ اور متحد یورپ کا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کی ابتدا 1955 میں ہوئی۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپی کونسل کا قیام 1949 میں ہوا تھا تا کہ متحارب ممالک کو ایک جگہ لایا جا سکے۔ اس کے جھنڈے کے ڈیزائن کے لئے خاصی بحث ہوتی رہی۔ باقی رنگ لئے جا چکے تھے۔ سرخ سوویت کے لئے، سبز اسلام کے لئے، سفید ہتھیار ڈالنے کے لئے، سیاہ ماتم کے لئے، ہلکا نیلا اقوامِ متحدہ کے لئے۔ تو پھر گہرے نیلے رنگ ایک مناسب انتخاب بچا تھا۔ ستاروں کا دائرہ کئی ڈیزائنوں میں سے منتخب کیا گیا۔ اگلا معاملہ اس کا تھا کہ ستاروں کی تعداد کتنی ہو اور یہ آسان نہیں رہا۔
کونسل کے پندرہ ممبر تھے۔ اس لئے پندرہ ستارے تجویز کئے گئے تھے لیکن اس کے ساتھ ایک مسئلہ تھا۔ ایک ممبر سارلینڈ تھا۔ یہ فرانس اور جرمنی کے درمیان متنازعہ علاقہ تھا۔ (یہ بعد میں ریفرنڈم کے نتیجے میں جرمنی کا حصہ بن گیا)۔ جرمنوں نے پندرہ کے عدد کی مخالفت کی کہ اس سے ایسا ظاہر ہو گا کہ سارلینڈ الگ ملک ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ چودہ ستارے ہوں۔ لیکن یہ سارلینڈ کے لئے قابلِ قبول نہیں تھا۔ اس کا مطلب یہ ہوتا کہ سارلینڈ کی آزاد حیثیت کا انکار کر دیا جاتا۔ فرانس نے تجویز پیش کی کہ ستاروں کی تعداد تیرہ ہو۔ لیکن اٹلی نے مخالفت کی کہ تیرہ ایک مبارک عدد نہیں۔ تو پھر بارہ پر اتفاق ہوا۔ اس پر اتفاق ہو جانے کے بعد 1955 میں اس جھنڈے کی رونمائی ہوئی۔ اور اس کے معنی بنائے گئے۔ بتایا گیا کہ بارہ ایک بہترین عدد ہے۔ سال میں بارہ مہینے ہیں۔ حضرت عیسیٰ کے بارہ حواری تھے۔ علم نجوم میں بارہ برج ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بائبل میں مکاشفہ کی کتاب کے بارہویں باب کی پہلی آیت میں بارہ ستاروں کے تاج کا ذکر ہے۔
اس جھنڈے تک پہنچنے میں چھ سال کی بحث لگی تھی۔ اس لئے جب یورپی یونین نے 1985 میں اپنا جھنڈا بنانا تھا تو اسے کاپی پیسٹ کر لیا۔ دونوں تنظیموں میں کئی چیزیں مشترک تھیں لیکن یہ الگ تنظیمیں ہیں۔ مثلا، روس 48 رکنی یورپی کونسل کا ممبر تو ہے لیکن اس کی سیاسی اتحاد یورپی یونین میں کبھی دلچسپی نہیں رہی۔
(جاری ہے)