Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پرچم (5) - امریکہ (3) ۔ ادب

امریکی جھنڈے کے بارے میں قوانین اور رسومات پیچیدہ ہیں اور پوری کتاب بھر سکتے ہیں لیکن اس کی چند مثالیں (جن میں سے کچھ وفاقی قوانین ہیں)۔ جب ...


امریکی جھنڈے کے بارے میں قوانین اور رسومات پیچیدہ ہیں اور پوری کتاب بھر سکتے ہیں لیکن اس کی چند مثالیں (جن میں سے کچھ وفاقی قوانین ہیں)۔
جب قومی ترانہ بجایا جائے اور جھنڈا نمایاں ہو تو امریکی شہریوں کو دایاں ہاتھ دل پر رکھ کر کھڑا ہونا ہے۔ اگر آپ یونیفارم میں ہیں تو موسیقی شروع ہوتے ہی سلیوٹ کرنا ہے اور ختم ہوتے تک اسی حالت میں رہنا ہے۔ قانون کہتا ہے کہ
“جھنڈے کی کسی قسم کے بے حرمتی نہیں کی جائے گی۔ اگر اسے کسی راہ میں آویزاں کیا جاتا ہے تو اس کو یقینی بنایا جائے کہ یہ عمودی لگایا جائے۔ اس کے ستارے شمال یا مشرق کی طرف ہوں۔ کسی عمارت، زمین، درخت یا جھاڑی سے نہ چھوئے”۔ یہ ہدایات کئی صفحات تک جاری رہتی ہیں جن میں یہ بھی لکھا ہے کہ “اگر اسے کو کسی تابوت پر لپیٹا جائے تو سر اور دائیں کندھے کی طرف یونین ہو۔ اسے قبر میں نہیں اتارا جائے گا یا زمین پر لگنے نہیں دیا جائے گا”۔ “جھنڈے کو تشہیری مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا”۔ “جھنڈا زندہ ملک کی نمائندگی کرتا ہے، اسلئے اسے زندہ شے تصور کیا جائے گا”۔ “اگر یہ پن سے لباس پر لگایا جائے تو بائیں طرف دل کے قریب لگائے جائے”۔
اگر چہ ان قوانین کی بہت پابندی تو نہیں کی جاتی لیکن یہ ضوابط اس کے بارے میں رویے کا بتاتے ہیں۔ خاص طور پر امریکی فوج میں جھنڈے کو تہہ کرنے اور نیچا کرنے کی رسومات ڈرامائی ہیں۔ جھنڈے کو صاف کرنے کے بارے میں بے ہے اور پرانے جھنڈے کو تلف کرنے کے “جنازے” پر بھی کوڈ میں ہدایات ہیں۔ جھنڈے کو تلف کرنے کی تقریب کے بارے میں مشورہ لکھا ہے جس میں ابتدائی دعا، شرکاء کے رویے اور ایک خالی کرسی کے اضافے کی ہدایت ہے۔ چار رضاکار اس کو چار کونوں سے پکڑیں، ایک اس کو قینچی سے کاٹے اور ایک اس کے کاٹے ہوئے ٹکڑے جمع کرے۔ آگ جلائی جائے جس میں اسے احترام سے جلا کر تلف کر دیا جائے۔
زیادہ تر امریکیوں نے جھنڈے کی “ریٹائرمنٹ” کی تقریب میں حصہ نہیں لیا ہوتا اور بہت سے اسے بے کار رسم کہیں گے لیکن اس کا احترام کرنے پر عام طور پر اتفاق رہا۔ لیکن پھر ویت نام کی جنگ آ گئی۔
اس جنگ کے مخالف مظاہرین نے جنگ اور حکومت کے خلاف مظاہرے کئے جس میں امریکی جھنڈے کو جلایا جاتا یا کاٹا جاتا یا روندا جاتا یا بگاڑا جاتا۔ امریکی کانگریس نے 1968 میں قانون منظور کر کے ایسا کرنے کو جرم بنا دیا۔ اس کا اطلاق 1984 میں ایک شخص پر ہوا جس نے ریگن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹیکساس میں جھنڈا جلایا۔ اور اسے اس جرم میں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس نے سزا کے خلاف اپیل کی۔ ہوتے ہوئے یہ سپریم کورٹ کے پاس پہنچی۔ 1989 میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ آزادی اظہار کے قانون کے تحت جھنڈا جلانے پر کوئی سزا نہیں دی جا سکتی۔ اور یہ سیاسی طور پر متنازعہ رہا ہے۔
اگر باقی دنیا میں دیکھا جائے تو جھنڈے کے احترام کے قوانین قسم قسم کے ہیں۔ جابرانہ طرزِ حکومت اور آمریت والے ممالک میں یہ عام طور پر زیادہ سخت ہیں۔
اگر مغربی ممالک کو دیکھا جائے تو برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور بلیجم میں ایسا کوئی قانون نہیں جبکہ جرمنی، اٹلی، فرانس، نیوزی لینڈ، میکسیکو، کروشیا اور آسٹریا میں ایسے قوانین موجود ہیں۔ جرمنی میں یہ سب سے سخت ہے جہاں پر تین سال تک کی سزا ہو سکتی ہے (چین میں بھی یہ اتنی ہی ہے)۔ فرانس میں یہ سزا چھ ماہ تک کی ہے۔
دنیا کے مختلف ممالک میں جھنڈا لہرانے کے بارے میں کلچرل روایات بھی مختلف ہیں۔ مثلاً، سویڈن میں پرجوش طریقے سے قومی پرچم کی نمائش اور اسے لہرانا غیرضروری اور کئی بار غیرمہذب سمجھا جاتا ہے۔ برطانیہ اور کئی دیگر ممالک میں ایسے ادوار رہے ہیں جہاں عام شہری پرچم کی نمائش سے احتراز کرتے ہیں کہ انہیں دائیں بازو کا انتہا پسند نہ سمجھ لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکہ میں سالانہ پانچ کروڑ امریکی جھنڈے فروخت ہوتے ہیں اور دلچسپ چیز یہ ہے کہ ان کی بڑی تعداد چین سے درآمد کی جاتی ہے۔
کئی ریاستیں اس کو لازم قرار دینا چاہتی ہیں کہ امریکی جھنڈا امریکہ میں ہی بنایا جائے۔ اس پر منی سوٹا کی ریاست نے قانون سازی کی ہے جس میں درآمد شدہ جھنڈے کی فروخت پر دکاندار کو ایک ہزار ڈالر جرمانہ اور تین ماہ قید بھگتنا پڑ سکتی ہے۔ (جاری ہے)

ساتھ لگی تصویر جھنڈا تلف کرنے کی تقریب کی ہے۔