Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پرچم (30) ۔ وسطی ایشیا کے ستان

ازبکستان ایک زمین بند ملک ہے۔ اور اس کا پرچم بھی شاعرانہ علامات لئے ہوئے ہے۔ ازبکستان کی آبادی تین کروڑ ہے اور وسطی ایشیائی “ستان” ممالک می...


ازبکستان ایک زمین بند ملک ہے۔ اور اس کا پرچم بھی شاعرانہ علامات لئے ہوئے ہے۔ ازبکستان کی آبادی تین کروڑ ہے اور وسطی ایشیائی “ستان” ممالک میں سب سے بڑا ہے۔ سوویت یونین سے سب سے پہلے آزادی لینے والی ریاستوں میں سے تھی۔ اکتیس اگست ۱۹۹۱ کو آزاد ہونے سے ڈھائی ماہ بعد نیا جھنڈا اختیار کیا۔
اس میں تین پٹیاں ہیں۔ نیلی، سفید اور سبز۔ بائیں طرف کونے میں سفید ہلال اور بارہ ستارے ہیں۔ نیلا رنگ تیمورلنگ کی یاد میں ہے۔ تیمور لنگ سمرقند پیدا ہوئے تھے جو کہ ملک کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ اس وقت اس علاقے کا نام فرارود (transoxiana) تھا جس کے معنی دریائے آمو سے آگے کی سرزمین کے ہیں۔ تیمورلنگ ترک منگول جنگجو تھے جن کی خانہ بدوش افواج نے رشیا سے انڈیا تک غلبہ پایا تھا۔ اور مال و دولت سمیٹ کر سمرقند لے کر گئے تھے۔ تیمور لنگ کا اس وقت شاندار مقبرہ بنا ہے جو کہ اسلامی آرٹ کا شاہکار ہے۔
نیلی پٹی کے نیچے سفید پٹی امن کا نشان ہے۔ اور سبز پٹی قدرت کا۔ آبادی میں مسلمان اکثریت میں ہیں جو زیادہ تر سنی ہیں۔ سوویت جبر مذہبی عقائد کو توڑنے میں ناکام رہا تھا۔ تاہم، اپنے ہمسائیوں کی طرح اسے بھی انتہاپسندی کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جھنڈے کی خوبصورتی دو پتلی پٹیوں (fimbriations) سے دوبالا ہوتی ہے۔ سرخ رنگ کی ایک پٹی سفید رنگ سے اوپر ہے اور ایک نیچے۔ ازبک حکومت کے مطابق یہ “زندہ جسم میں دوڑتی توانائی” کی علامت ہیں۔ اور یہ “نیلے آسمان کو سبز زمین سے پرسکون سفید کے ذریعے” ملانے والی ہیں۔
جھنڈے کا ہلال اسلامی اور ترک روایات کا نمائندہ بھی ہے۔ اور یہ نیا چاند نئے ملک کی آزادی کی پیدائش کی بھی۔ اور بارہ ستارے روایتی ازبک کیلنڈر کے بارہ مہینے ہیں۔ ان بارہ مہینوں کے نام آسمان پر ستاروں کے بارہ برجوں پر ہیں۔ یہ اس چیز کی علامت ہیں کہ ازبک قدیم زمانے سے فلکیات کے بانیوں میں سے ہیں۔ اور ساتھ ہی ساتھ یہ ستارے ازبک ریاست کے بارہ راہنما اصولوں کی نمائندگی بھی کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باقی “ستان” کے جھنڈے بھی شاعرانہ ہیں۔ قازقستان کے جھنڈے میں سورج تلے ایک عقاب محوِ پرواز ہے۔ یہ قازق کے لئے آزادی کی علامت ہے۔
کرغز کے معنی “سرخ” کے ہیں اور اس میں تعجب نہیں کہ اس کا جھنڈا سرخ ہے۔ اس کے درمیان میں ایک سورج ہے جس کی چالیس کرنیں ہیں۔ یہ چالیس کرغز قبائل کی علامت ہیں۔ اور سورج کے سامنے روایتی کرغز خیمے کا نشان ہے۔ کرغز لوگوں کے لئے یہ گھر اور خاندان کی علامت ہے۔   
ایس علامات اور جذبات گہرے ثقافتی تار چھیڑتے ہیں جو کہ بدلتی دنیا میں ملک کو یکجا رکھنے میں مدد بھی کرتے ہیں اور حکمرانوں کو طاقت پر قبضہ برقرار رکھنے میں بھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پانچ “ستان” کے لوگوں کی بدقسمتی یہ ہے کہ اگرچہ ان کے جھنڈے شاندار ہیں لیکن سیاسی ماحول تکلیف دہ۔ جمہوری روایات نہیں ہیں، سول سوسائٹی کمزور ہے۔ انتخابات کا نتیجہ اشرافیہ کے اقتدار پر گرفت مضبوط تر کرنے کی صورت میں نکلا ہے۔ پرانے سیاسی راہنما جو تمام عمر کمیونسٹ پارٹی کا دم بھرتے رہے، آزادی کے بعد روپ بدل کر نیشنلسٹ ہو گئے تھے۔ ایک اور مسئلہ مذہبی انتہاپسندی کا رہا۔
ترکیہ نے 2016 میں استنبول ائیرپورٹ پر ہونے والے دھماکے میں جو مجرم پکڑے، ان کا تعلق ازبکستان اور کرغزستان سے تھا۔ ترکیہ کے علاوہ روس نے خبردار کیا تھا کہ اس مسئلے کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے۔ اور اس مسئلے کا تعلق ان کے پڑوس سے رہا ہے جو کہ افغانستان کا ملک ہے۔  
(جاری ہے)