یورپ سے تعلق رکھنے والے تین ملکوں نے منگل کے روز فلسطینی ریاست کو باقاعدہ تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تینوں ممالک سپین ، آئرلینڈ اور نارو...
اسرائیل نے اس اہم پیش رفت کا کوئی اثر لینے کے بجائے اپنے روایتی سرکشی کے سے انداز میں اس سہ ملکی فیصلے کی مذمت کی ہے اور صاف کہہ دیا ہے کہ اس کا کوئی فوری اثر غزہ کی جنگ پر نہیں ہو گا۔
سپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کےسلسلے میں اپنی قوم سے سے ٹی وی پر خطاب کیا ۔ ان کا کہنا تھا یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ جس کا واحد مقصد اسرائیل اور فلسطینیوں کو امن کی طرف لانا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے اس خطاب کے فوری بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ' ایکس ' پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ' سانچیز کی حکومت یہودیوں کی نسل کشی کے لیے انگیخت کرنے اور جنگی جرائم کا سبب بن رہی ہے۔
آئرلینڈ اور ناروے بھی جلد اس معاملے میں سپین کے ساتھ آ ملنے والے ہیں ، جیسا کہ انہوں نے پچھلے ہفتے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ادھر آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں فلسطینی پرچم لہرا دیا گیا ہے آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس نے اپنی کابینہ کے اجلاس کے باضابطہ اجلاس سے قبل کہا ' یہ ایک اہم لمحہ ہے ۔ میں سمجھتا ہوں یہ ایک دنیا کے لیے پیغام ہے کہ وہ چاہے تو ایک قوم کو جائز امید دلانے کے لیے عملی اقدام بھی کر سکتی ہےاور دو ریاست حل کی طرف بڑھ سکتی ہے۔'
بہت سے ملکوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رکھا ہے مگر کسی بڑے مغربی ملک ابھی تسلیم نہیں کیا ہے۔ لیکن ان تین یورپی ملکوں کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کیا جانا فلسطینیوں کی بڑی کامیابی ہے۔