Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

ہوا (26) ۔ نائیٹروجن کا مسئلہ

لارڈ ریلے نے 1880 کی دہائی میں اپنا وقت آکسیجن اور ہائیڈروجن جیسی گیسوں کی کثافت کی اچھی پیمائش میں لگایا تھا۔ اس سے انہیں کچھ خاص حاصل نہیں...


لارڈ ریلے نے 1880 کی دہائی میں اپنا وقت آکسیجن اور ہائیڈروجن جیسی گیسوں کی کثافت کی اچھی پیمائش میں لگایا تھا۔ اس سے انہیں کچھ خاص حاصل نہیں ہوا تھا۔ لیکن اس سے بدمزہ ہونے کے بجائے انہوں نے ابتدائی چند گیسوں کے بعد بھی یہ کام جاری رکھا اور اپنی توجہ مزید بوریت والی گیس کی طرف کر لی جو کہ نائیٹروجن تھی۔ اس کی پیمائش کے لئے انہیں خالص نائیٹروجن کی ضرورت تھی۔ اپنا کام کرنے کے لئے باقی گیسوں کو نائیٹروجن سے الگ کرنا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بخارات الگ کرنے کے لئے ری ایکشن چیمبر میں اونی کمبل استعمال کئے، جو پانی کو جذب کر لیں۔ اس کے بعد ہوا کو چمکدار گرم تانبے کی ٹیوب سے گزارا تا کہ آکسیجن الگ ہو جائے۔ پھر پوٹاش سے تا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ الگ ہو جائے۔ گندھک کے تیزاب کی بالٹی سے آخری اشیا الگ کی گئیں تا کہ خالص نائیٹروجن مل جائے اور پھر اس کی کثافت معلوم کی جا سکتی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریلے نے نائیٹروجن خالص کرنے کا ایک اور طریقہ بھی شروع کر دیا۔ اس میں آکسیجن الگ کرنے کے لئے ہوا کو مائع امونیا سے گزارا گیا۔ کیمیائی لحاظ سے یہ مختلف تھا۔ آکسیجن امونیا سے ری ایکشن کر کے اضافی نائیٹروجن بھی پیدا کرتی تھی۔ چونکہ نائیٹروجن کی یہ سٹڈی کرنا تھی تو اس اضافی نائیٹروجن کی وجہ سے کثافت کی پیمائش پر کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے تھا۔
لیکن یہاں پر ریلے نے دریافت کیا یہ نائیٹروجن جو کہ اس طریقے سے حاصل کی گئی، وہ ہلکی تھی۔ ایک لیٹر میں 7 ملی گرام کا فرق تھا۔ یہ بہت ہی کم فرق تھا اور اسے تجرباتی پیمائش کی غلطی کے طور پر نظرانداز کر دیا جاتا ہے لیکن یہ فرق ریلے کو تنگ کر رہا تھا۔ وہ اس کی تہہ میں پہنچنا چاہ رہے تھے کیونکہ تجربہ دہرانے پر بھی فرق برقرار تھا۔
انہوں نے تجربات بار بار دہرائے۔ نائیٹروجن خالص کرنے کے چھ مزید طریقے بنائے۔ کچھ طریقوں میں اضافی نائیٹروجن بنتی تھی اور کچھ میں نہیں۔ جن طریقوں میں اضافی نائیٹروجن بنتی تھی، اس میں کثافت کم ہوتی تھی۔
یہ فرق پیچھا نہیں چھوڑ رہا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریلے نے 1892 میں نیچر کو خط لکھا جس میں اس پرسرار فرق کا بتایا گیا اور دنیا بھر کے کیمسٹ سے مشورہ مانگا گیا۔ زیادہ تر تجاویز تو کام نہ آئیں لیکن انہیں ولیم رامسے مل گئے۔ رامسے بھی جلد ہی نائیٹروجن کے اس معمے کو حل کرنے کے جنون کا شکار ہونے والے تھے۔ دونوں نے طے کیا کہ وہ ایک دوسرے کو تجربات سے آگاہ رکھیں گے اور انہیں مشترکہ طور پر شائع کریں گے۔
(جاری ہے)