آئیڈیل گیس لاء کے ساتھ ایک مسئلہ ہے۔ وہ یہ کہ کوئی بھی گیس آئیڈیل نہیں۔ کیمسٹ اس بات کو جانتے ہیں۔ اور توقع کرتے ہیں کہ حقیقت میں آنے وال...
آئیڈیل گیس لاء کے ساتھ ایک مسئلہ ہے۔ وہ یہ کہ کوئی بھی گیس آئیڈیل نہیں۔ کیمسٹ اس بات کو جانتے ہیں۔ اور توقع کرتے ہیں کہ حقیقت میں آنے والے نتائج معمولی سے مختلف ہوں گے۔ لیکن، پرفیکشن میں کچھ گیسیں دوسری سے زیادہ قریب ہیں۔ اور ۱۸۹۰ کی دہائی میں دو سائنسدانوں نے ایسی گیس دریافت کیں جو پرفیکٹ سے بہت قریب تھیں۔ اور اس قدر قریب، کہ سائنسدانوں کی کمیونٹی نے ان پر یقین کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کا خیال تھا کہ ایسی گیس اصل میں نہیں ہو سکتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کامیاب سائنسدان کے لئے ایک اہم خاصیت یکسانیت اور اکتاہٹ برداشت کرنے کا حوصلہ ہے جو کہ کسی دریافت کے لئے اہم ہے اور سائنس کی تاریخ میں طویل صبر رکھنے والے ایک برطانوی سائنسدان جان ولیم سٹرٹ تھے۔
اپنے جاگیردار خاندان کو انہوں نے اس وقت حیران دیا جب انہوں نے فزکس اور ریاضی پڑھنے کا انتخاب کیا اور اس وقت پریشان کر دیا جب انہوں نے فزکس پڑھانے کی ملازمت شروع کر دی۔ اپنے خاندان کے نقطہ نظر سے انہیں 1871 میں عقل آئی جب انہوں نے شادی کر لی اور اپنی ملازمت چھوڑ دی۔ اپنے والد کی 1873 وفات کے بعد انہوں نے ان کی جاگیر سنبھالی اور لارڈ ریلے کہلائے۔
لیکن پرانے شوق آسانی سے نہیں جاتے۔ کچھ ہی عرصے بعد انہیں واپس فزکس کی یاد ستانے لگی۔ 1876 میں جاگیر کا اپنے چھوٹے بھائی کے حوالے کر دی تا کہ خود سائنس کی طرف توجہ دے سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لمبی قلموں، بھاری مونچھوں اور سال بہ سال گنجے ہوتے سر کے ساتھ انہوں نے اپنا کام جاری رکھا اور اپنے کامیاب سائنسی کیرئیر میں 400 سے زائد تحقیقاتی پیپر شائع کئے۔ درجن بھر شعبوں میں یہ اہم کام تھا جس میں بائیولوجی بھی شامل تھی (مثلاً، مور کے پروں کی دھاتی چمک کی وجہ انہوں نے دریافت کی)۔
ان کا سب سے زیادہ بوریت بھرا کام 1880 کی دہائی میں تھا۔ انہوں نے آکسیجن اور ہائیڈروجن جیسی گیسوں کی کثافت کی پیمائش شروع کی۔ جب یہ پیمائش ایک صدی پہلے کی گئی تھی تو یہ اہم کام تھا۔ لیکن جب ریلے نے یہ کام کرنا شروع کیا تو یہ واضح نہیں تھا کہ اس کا فائدہ کیا ہے۔ پھر بھی، وہ اگلے دس سال اس پر وقتاً فوقتاً کام کرتے رہے۔
آخر میں اس سارے کام سے انہیں اس سے کسی بھی نئی چیز کا پتا نہیں لگا۔ صرف یہ کہ کچھ گیسوں کی کثافت کی پیمائش میں اعشاریہ کے بعد چند اعداد کا اضافہ کر سکے۔
اس کام میں اس قدر وقت لگا دینے کے بعد کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے ایک ناقابلِ یقین انتخاب کیا۔ وہ اسی کام کو زیادہ بوریت والی دوسری گیسوں پر جاری رکھیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لارڈ ریلے سمیت ابھی کسی کو علم نہیں تھا لیکن ان کے یہ تجربات ایک بڑی اور غیرمتوقع دریافت کی طرف لے کر جا رہے تھے۔
(جاری ہے)