Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

درختوں کی زندگی (35) ۔ زخم

“ہر سال درخت اپنے تنے میں ایک گروتھ رنگ کا اضافہ کرتا ہے”۔ یہ عام قبول کی جانے والی بات ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ درخت کو بڑھنا ہی بڑھنا ہے۔ ب...


“ہر سال درخت اپنے تنے میں ایک گروتھ رنگ کا اضافہ کرتا ہے”۔ یہ عام قبول کی جانے والی بات ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ درخت کو بڑھنا ہی بڑھنا ہے۔ بہت مدت تک ایسا ہی سمجھا جاتا رہا ہے۔ پھر سویٹزرلینڈ کے محققین نے نوٹ کیا کہ ایسے درخت بھی تھے جو کہ باہر سے تندرست لگتے تھے لیکن جب ان کا سیمپل لے کر تجزیہ کیا گیا تو ان میں سے چند نے تیس سال سے کوئی نیا دائرہ نہیں اگایا تھا؟
یہ وہ درخت تھے جن پر جارحانہ فنگس ananosus کا حملہ ہوا تھا۔ تنے کے لکڑی مر گئی تھی لیکن جڑیں نمی کو پتوں تک پہنچا رہی تھیں۔ اور پتوں کو نمی مل رہی تھی۔ تنے کی لکڑی اور چھال مر چکے تھے۔ یہ شوگر کو پتوں سے جڑوں تک نہیں لے جا سکتے تھے لیکن ان کے تندرست ہمسائے دوست ان کی جڑوں کو خوراک مہیا کر رہے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیماریوں کے علاوہ کئی درختوں کو اپنے زندگی میں زخموں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور ایسا کئی وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے۔ ایک ہمسایہ گر سکتا ہے۔ گھنے جنگل میں جب بھی درخت گرے گا، اپنے ساتھیوں کو زخمی کرے گا۔ اگر یہ سردی میں ہو تو درخت کی خشک چھال لکڑی سے چپکی ہوتی ہے۔ نقصان زیادہ نہیں ہوتا۔ چند شاخیں ٹوٹتی ہیں اور چند سال بعد زخم مندمل ہو چکے ہوتے ہیں۔ لیکن اگر تنے کو نقصان پہنچ جائے تو پھر معاملہ سنجیدہ ہو جاتا ہے اور ایسا گرمیوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس وقت تنے کی لکڑی پانی سے بھری ہوتی ہے اور پھسلنی ہوتی ہے۔ چھال آسانی سے اتر جاتی ہے اور گرنے والا درخت تنے پر گز بھر لمبے زخم لگا سکتا ہے۔ ایسے نم زخم فنگس کے ذرات کے لئے لینڈ کرنے کا بہترین مقام ہیں۔ یہ چند منٹ میں ہی یہاں پہنچ جاتے ہیں۔ فنگس کے ریشے لکڑی کو خوراک بنا لیتے ہیں اور درخت کی خوراک کو بھی کھانے لگتے ہیں۔ انہیں بہت کامیابی نہیں ہوتی۔ اس میں پانی بہت ہے۔ اگرچہ فنگس کو نمی پسند ہے لیکن بھیگی ہوئی لکڑی ان کے لئے موت ہے۔ تنے کے اندر کا راستہ بہتا ہوا رس روک دیتا ہے۔ لیکن یہ لکڑی اب براہ راست ہوا میں ہے اور یہ اس کے بیرونی تہہ کو خشک کر رہی ہے۔ سلو موشن میں کشمکش جاری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لکڑی خشک ہو گی تو فنگس آگے بڑھے گی۔ دوسری طرف درخت اپنا زخم بھرنے کی کوشش میں ہے۔ اس کے لئے، زخم کے گرد ٹشو کو بہت تیزی سے کام کرنا ہے اور بڑھ کر اسے بند کرنا ہے۔ یہ ایک سال میں ایک تہائی انچ تک بند کر لیں گے۔ زیادہ مشکل سے بچنے کے لئے اسے پانچ سال کے اندر اندر اسے بھر دینا ہے۔ ایک بار اگر چھال پرانے زخم کو بھر دے تو درخت اسے اندر سے یہاں پر رس بھر کر فنگس کو مار دے گا۔ لیکن اس سے پہلے فنگس sapwood کو پار کر کے اندر heartwood تک پہنچ جائے تو اس کا مطلب کہ دیر ہو چکی ہے۔ لکڑی کا یہ حصہ پرانا ہو چکا ہے اور پانی کو ٹرانسپورٹ کرنے یا خوراک کو ذخیرہ کرنے کا کام نہیں کرتا۔ یہ خشک ہے اور حملہ آور کے لئے بہترین ہے کیونکہ درخت یہاں پر دفاع کے قابل نہیں ہے۔ اور یہ وجہ ہے کہ درخت کے لئے زخم کے سائز سے فرق پڑتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن اگر فنگس جیت بھی جائے اور اپنا بسیرا درخت کے اندر کر لے تو بھی ابھی کھیل ختم نہیں ہوا۔ اسے پھیلنے میں وقت لگے گا۔ شاید ایک صدی تک تو درخت مستحکم رہے گا۔ کیوکنہ فنگس درمیان کے حصے سے باہر کی طرف پھیل نہیں پائے گی۔ اور درمیان کا حصہ چباتی رہے گی۔ انتہا کے کیس میں درخت درمیان سے کھوکھلا ہو جائے گا جیسا کہ کوئی پائپ ہو لیکن قائم رہے گا۔ اور اس کی ہارٹ وڈ (جسے فنگس نے کھایا تھا) پہلے ہی مردہ خلیات پر مشتمل تھی۔ باہر کے گروتھ رنگ متحرک ہیں اور یہ فنگس کو روک کر رکھے ہوئے ہیں۔
اگر درخت فنگس پر اس طریقے سے بند باندھنے میں کامیاب ہو جائے تو اپنے ساتھیوں جتنی لمبی عمر پائے گا۔ لیکن کئی بار سردیوں میں پرانے زخم واپس آ سکتے ہیں۔ کوئی دراڑ پڑ گئی۔ جنگل میں اس سے کچھ چٹخ جانے کی آواز گونجی اور زخم کھل گیا۔
بیماری اور زخم ۔۔ درختوں کی زندگی اور موت کا حصہ ہیں۔
(جاری ہے)