Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کی طاقت (36) ۔ گریس ۔ ریاست کا قیام

بیرونی غلبے کے خلاف انیسویں صدی کے آغاز میں گریس میں بغاوتیں شروع ہوئیں۔ یہ ایک طویل سفر کا آغاز تھا جس میں جدید گریک شناخت بنی۔ ان علاقوں...


بیرونی غلبے کے خلاف انیسویں صدی کے آغاز میں گریس میں بغاوتیں شروع ہوئیں۔ یہ ایک طویل سفر کا آغاز تھا جس میں جدید گریک شناخت بنی۔ ان علاقوں کی آزادی 1832 میں تسلیم کر لی گئی۔ لیکن اس کی سرحدوں میں گریک بولنے والوں میں سے ایک تہائی ہی تھے۔ اگلے 115 سال یہ ملک اسے تبدیل کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ اسے میگالی آئیڈیا (عظیم خیال) کہا جاتا تھا۔ یہ ایک بڑی ریاست کا تصور تھا۔ اس میں تمام بازنطینی سلطنت کو گریس کا حصہ ہونا تھا (جس میں وسطی ترکیہ کا علاقہ بھی شامل تھا)۔
یورپی طاقتوں نے طے کیا کہ انہیں خواب دیکھنے دیا جائے لیکن گریس اس سے چھوٹے سائز کی ایک بادشاہت ہو گی۔ اور اس کے بادشاہ سترہ سالہ اوٹو آف وٹلباش ہوں گے۔ ان کا تعلق باواریا (موجودہ جرمنی) سے تھا اور تمام فوج بھی باواریا سے ہو گی۔
گریس میں یہ پسند تو نہیں کیا گیا۔ لیکن یہ بادشاہت 1862 تک چلتی رہی جب ایک اور بادشاہ آ گئے۔ یہ بھی سترہ سالہ بادشاہ تھے جو باہر سے آئے تھے۔ یہ ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے کنگ جارج تھے۔ برطانیہ کی ملکہ وکٹوریا نے انہیں تحفے میں آئیونی جزائر بھی دے دیے۔ ان میں کورفو بھی تھا۔ یہ وہ جزائر تھے جہاں سے رومیوں نے حملہ کر کے قدیم یونان پر قبضہ کیا تھا۔
کنگ جارج کے روس اور برطانیہ کے شاہی خاندانوں سے تعلقات تھے اور انہیں استعمال کرتے ہوئے انہوں نے اپنے لئے اضافی علاقہ بھی لے لیا۔
اولمپک کھیل 1896 میں یہاں واپس آئے۔ یہ 1600 سال کا وقفہ تھا جو ختم ہوا۔ یہ آزادی کی علامت کے طور پر آئے تھے۔ میراتھن دوڑ مقامی چرواہے سپائیریڈون لوئیس نے جیتی۔ بادشاہ نے کھڑے ہو کر آخر تک ان کا استقبال کیا۔ یہ قوم کی نظر میں عظمت رفتہ کی واپسی کی علامت تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عثمانیوں کے بعد گریس دوسری طاقتوں کی نظر میں تھا۔ انیسویں صدی میں روس بمقابلہ برطانیہ کا عظیم کھیل جاری تھا۔ 1870 کی دہائی میں افغانستان ان کی زد میں آیا تھا۔ برٹش کو فکر تھی کہ روس کہیں اس راستے سے ان کی سب سے قیمتی جائیداد تک نہ پہنچ جائے جو برٹش انڈیا تھا۔ برٹش کی یہ بھی خواہش تھی کہ روس اس پوزیشن میں نہ آ جائے کہ یہ بحیرہ روم کی طرف سے سویز نہر کا داخلہ بند کر سکے۔ اور انڈیا تک رسائی اپنے ہاتھ میں لے لے۔ اس وجہ سے اس دور میں گریس کی حفاظت برٹش نے اپنے ہاتھ میں لی تھی۔ اصل وجہ گریس کی محبت سے زیادہ اپنی سلطنت کی حفاظت تھی۔
(جاری ہے)

 

ساتھ لگی تصویر پہلے اولمپک گیمز کی جو ایتھنز میں منعقد ہوئے۔