Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کی طاقت (15) ۔ برطانیہ ۔ علیحدگی

اگر سکاٹ لینڈ آزاد ہو جائے تو کیا ہو گا؟ ایک سوال تو یہ ہو گا کہ جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر، ٹینک اور بحری جہاز کیسے تقسیم ہوں گے؟ اور پھر سوال...


اگر سکاٹ لینڈ آزاد ہو جائے تو کیا ہو گا؟ ایک سوال تو یہ ہو گا کہ جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر، ٹینک اور بحری جہاز کیسے تقسیم ہوں گے؟ اور پھر سوال زیادہ مشکل ہو جاتے ہیں۔ مثلا، سکاٹ لینڈ کے مغربی ساحل پر فاسلین کے مقام پر نیوکلئیر ہتھیاروں سے لیس آبدوزوں کا اڈہ ہے۔ یہ آبدوزوں کے لئے بہترین جگہ ہے۔ جبکہ مرمت کرنے کی جگہ بھی قریب ہی کولپورٹ میں ہے۔ اور پھر ناٹو ممبرشپ کا کیا ہو گا؟ فضائیہ کے اڈوں کا؟ جاسوسی اداروں کا؟ وغیرہ۔۔
ہتھیاروں کی تقسیم تو آبادی، معیشت اور ضرورت کے مطابق کی جا سکتی ہے لیکن فاسلین کے جانے کا مطلب یہ ہو گا کہ سمندری نیوکلئیر صلاحیت ختم ہو جائے گی۔ کوئی نئی جگہ بنانا اربوں پاونڈ کا خرچ اور برسوں کا وقت لے گا۔
اگر سکاٹ لینڈ ناٹو میں شامل ہونا چاہے؟ اس میں کئی برس لگیں گے اور سکاٹ لینڈ کی نیوکلیائی ہتھیاروں کے بارے میں پوزیشن اسے مشکل بنا سکتی ہے۔
باقی بچ جانے والے برطانیہ آٹھ فیصد آبادی اور 32 فیصد زمین سے ہاتھ دھونا پڑیں گے اور اٹھارہ ہزار کلومیٹر کے ساحل سے۔ عسکری صلاحیت کمزور پڑ جائے گی۔
روس اپنی فضائیہ کی تیاری شمالی سمندر کے اوپر کرتا ہے اور یہ سکاٹ لینڈ کے شمال کے علاقے ہیں۔ یہاں پر اس کے مقابلے کے لئے لوزی ماوتھ اور لیکارز کے اہم فضائی بیس ہیں۔ جب 2013 میں برطانوی بحریہ کے ایڈمرل مارٹن البسٹر سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا ایسی تیاری ہے کہ ان کے بغیر برطانیہ کا دفاع کیا جا سکے تو ان کا کہنا تھا کہ "نہیں، ایسے اڈے دوبارہ کہیں اور تعمیر کرنا بہت مشکل ہو گا بلکہ شاید ناممکن ہو"۔ 
کئی وارننگ سسٹم ناکارہ ہو جائیں گے۔
دنیا میں سیاست اور صلاحیت کو بدلتے دیر نہیں لگتی۔
سکاٹ لینڈ کی آزادی پر شاید یہ کھیل نہ رکے۔ شمالی آئرلینڈ اس وقت برطانیہ کا حصہ ہے۔ یہاں پر خاموشی سے یہ تحریک بڑھ رہی ہے کہ یہ اپنے روابط برطانیہ سے توڑ کر آئرلینڈ کے ساتھ اتحاد کر لے۔ سکاٹ لینڈ کی آزادی اس تحریک کیلئے بہت معاون ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ری پبلک آف آئرلینڈ نے اپنی آزادی 1922 میں لی تھی۔ آئرش نے گوریلا جنگ لڑی تھی جو کئی سال جاری رہی تھی۔ 120 سال اکٹھا رہنے کے بعد یہ تحریک پرتشدد تھی لیکن برطانیہ کے کمزور پڑ جانے نے اسے ممکن کیا تھا۔
سکاٹ لینڈ میں 2014 میں علیحدگی کے لئے ریفرنڈم ہوا تھا۔ اس میں 45 فیصد لوگوں نے برطانیہ سے نکلنے کے حق میں رائے دی تھی۔ لیکن اس وقت برطانیہ یورپی یونین کا حصہ تھا۔ یورپی یونین سے نکلنے کے بعد شمالی آئرلینڈ اور سکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے الگ ہونے کے حق میں رائے میں بہت تیزی آئی ہے۔ کیونکہ برطانیہ سے الگ ہو جانے کے بعد یہ ایک یونین کو چھوڑ کر واپس دوسری یونین میں شامل ہو سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس وقت یہ قیاس آرائی ہے لیکن یہ بے بنیاد نہیں ہیں۔ سکاٹ لینڈ میں دوسرے ریفرنڈم کے حق میں کوشش کی جا رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برطانیہ ایک بڑے براعظم کے پڑوس میں ایک بڑا جزیرہ ہے۔ اس کا ساحل اسے قدرتی گہری بندرگاہیں دیتا ہے جو اسے سمندری تجارت کی اور عسکری طاقت بناتا ہے۔ یہ اس کی جغرافیائی حقیقت ہے۔
غیرآباد جزیرے سے متحارب قبائل سے بادشاہتوں سے تاریخ کی طاقتور سلطنت سے دوسرے درجے کی پاور ۔۔۔ ان سب کے پیچھے اس جغرافیے کا بھی گہرا ہاتھ ہے۔۔
(جاری ہے)