Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کی طاقت (13) ۔ برطانیہ ۔ عالمی کردار

جرمینک ریاستیں 1871 میں جنگ و جدل سے تھک چکی تھیں اور انہوں نے متحد ہو کر یورپ کا سب سے بڑا ملک جرمنی بنا لیا۔ یہ جلد ہی معاشی طور پر سب سے ...


جرمینک ریاستیں 1871 میں جنگ و جدل سے تھک چکی تھیں اور انہوں نے متحد ہو کر یورپ کا سب سے بڑا ملک جرمنی بنا لیا۔ یہ جلد ہی معاشی طور پر سب سے متحرک ملک بن گیا۔ اور ساتھ ہی ہتھیار تیار کرنے والا بھی۔ اس میں بحریہ بھی تھی۔ نپولین کے بعد اب برطانیہ کو یورپ سے مقابلے کا خطرہ تھا۔
برطانیہ اور جرمنی کی اسلحے کے دوڑ شروع ہوئی۔ اور بادی النظر میں دیکھا جائے تو اس نے پہلی جنگ عظیم کو ناگزیر بنا دیا۔ یہ ہر ایک کے لئے تباہی تھی۔ تاریخ کی کتابیں بتاتی ہیں کہ برطانیہ جیتنے والوں میں سے تھا۔ جبکہ حقیقتا اس میں ہر کوئی ہار گیا تھا۔ اور اس طریقے سے ہارا تھا کہ یہ دوسری جنگ عظیم کی طرف لے گیا۔ برطانیہ کو جنگ نے کمزور کر دیا تھا۔ اور فرانس کو بھی۔ جبکہ جرمنی ابھی بھی سب سے بڑا ملک تھا اور پہلی جنگ عظیم کی شکست کی شرائط سے غصے میں تھا۔
اکیس سال بعد یورپ اگلی تباہی کے گڑھے کے دہانے پر تھا اور اس میں گر گیا۔ یہ پہلے سے بھی زیادہ تباہی کن جنگ تھی جس میں برطانیہ ایک بار پھر جیتنے والوں میں سے تھا تاہم اس جنگ نے برٹش سلطنت کی کمر توڑ دی۔
اس کی ایک قیمت اسے اپنی سلطنت سے ہاتھ دھونے کی صورت میں ادا کرنا پڑی۔ یہ معاشی لحاظ سے گھٹنوں پر آ چکا تھا۔ بحر اوقیانوس میں اپنے فوجی اڈے امریکہ کے حوالے کر کے اس سے جنگی جہاز خریدے تھے۔ طاقت کا توازن سمندر پار کر کے امریکہ کی طرف چلا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکی برٹش سلطنت کو زیادہ پسند نہیں کرتے تھے۔ اور انہیں یہ نہیں رکھنے دی گئی۔ اور اگر اس بارے میں برطانیہ کو اگر کوئی خوش فہمی تھی تو وہ 1956 میں دور ہو گئی۔ برطانیہ نے پوچھے بغیر سوئز نہر پر فوجیں اتار کر کے نہر کو مصر سے چھین کر اس پر قبضہ کر لیا تھا۔ امریکی صدر آئزن ہاور نے برطانیہ کو جھڑکا اور یاد کروایا کہ وہ اب عالمی طاقت نہیں رہے۔ وہ دن لد گئے ہیں اور اپنی فوج لے کر واپس گھر جائیں۔
برطانیہ کا عالمی کردار اس کے بعد امریکہ اور یورپ کے درمیان کے رابطے اور امریکہ کے جونئیر پارٹنر کا رہا ہے۔ یورپ کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں مشترک زبان، سیاسی کلچر، تاریخ کی وجہ سے امریکہ اور برطانیہ کی رفاقت رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یورپی ممالک نے اپنا اتحاد بنایا۔ برطانیہ کا اس میں کردار ڈگمگاتا رہا۔ جب برطانیہ نے پہلی بار اس میں شمولیت کی درخواست دی تو فرانس نے اسے ویٹو کر دیا۔ جب چارلس ڈیگال کا عہد ختم ہوا تو 1973 میں برطانیہ اس میں شامل ہو سکا۔ یہ اس میں 43 سال رہا جس میں اس کا زیادہ وقت مکمل یکجائی کے خلاف مزاحمت، کئی قوانین سے باہر نکلنے کی کوشش، فرانس اور جرمنی کے اثر کی مخالفت میں گزرا۔
یورو کرنسی آئی۔ برطانیہ نے اس کو اپنانے سے انکار کر دیا۔ یورپی فوج کے بارے میں بات ہوئی تو سخت مخالفت کی۔ اور پھر 2016 میں یورپی یونین سے نکلنے کا ووٹ ہوا تو اس سے علیحدگی اختیار کرنے کے حق میں ووٹ دے کر جدا ہو گیا۔
ایسا کرنے کی ایک اہم وجہ جغرافیائی علیحدگی تھی۔ خدشات اور دفاعی ضروریات کے بارے میں اس کی باقی یورپ سے مطابقت نہیں تھی۔ (ظاہر ہے کہ یہ معاملہ اس سادہ وضاحت سے کہیں زیادہ پیچیدہ تھا)۔
(جاری ہے)