Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کی طاقت (11) ۔ برطانیہ ۔ بادشاہتیں

نارمن حکمران ولیم فاتح (William the conquerer) سمندر پار کر کے جنوبی ساحل پر آئے۔ ہیسٹنگز کی جنگ جیتی۔ لندن پہنچے اور اپنی تاجپوشی کر کے با...


نارمن حکمران ولیم فاتح (William the conquerer) سمندر پار کر کے جنوبی ساحل پر آئے۔ ہیسٹنگز کی جنگ جیتی۔ لندن پہنچے اور اپنی تاجپوشی کر کے بادشاہ بن گئے۔ ولیم کے زیرِسایہ یہ شہر تیزی سے پھیلا (اگرچہ لندن دارالحکومت اس سے اگلی صدی میں بنا)۔ انہوں نے ٹاور آف لندن تعمیر کروایا اور لندن کو اہم علاقہ بنا دیا۔
ولیم کی فتح نے انگلینڈ کے روابط سکنڈے نیویا سے توڑ کر مغربی یورپ کی طرف کر دئے۔ فرانسیسی الفاظ زبان میں آنے لگے۔ عظیم گرجا گھروں کی تعمیر ہوئی۔ قلعے بنائے جانے لگے۔ نئے جاگیرداروں کو یہاں کی آبادی سے دفاع کرنا تھا۔
دہائیوں تک بغاوتیں ہوتی رہیں۔ لیکن نارمن قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔
ان کے بعد اقتدار پلانٹاگینٹ کے پاس چلا گیا۔ یہ فرانسیسی امراء تھے جو 1154 سے 1485 تک بادشاہ رہے۔ ان میں سے ایک کنگ جان تھے۔ انہوں نے خانہ جنگی سے بچنے کے لئے 1215 میں ایک اہم دستاویز پر دستخط کئے۔ اس میں بادشاہ کے اختیارات کم کئے گئے تھے۔ یہ میگنا کارٹا تھا۔ یہ چارٹر جدید قانونی نظام کی بنیاد بنا۔ اپنے وقت میں اس نے عام لوگوں کے حقوق کے لئے کچھ خاص نہیں کیا۔ لیکن یہ برطانیہ میں ہونے والی سیاسی بحث میں بڑی اہم حیثیت رکھتا اور آزادی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگلی صدیوں میں انگلش فرانس سے لڑتے رہے، سکاٹ لینڈ سے لڑتے رہے اور آپس میں لڑتے رہے۔ 1485 میں ٹیوڈر آ گئے۔ ان کے نامور بادشاہ ہنری ہفتم تھے۔ جن کے دور میں ایکٹ آف یونین آیا اور انگلش قوانین کا دائرہ کار ویلز تک پھیل گیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے انگریزی کو عدالتی زبان قرار دیا۔ اس وقت تک ویلز میں صرف ویلش زبان بولی جاتی تھی۔ اس قانون سے ہونے والے اثرات میں ایک تو یہ تھا کہ مترجمین کو بہت سا کام مل گیا اور یہ کہ اگلی صدیوں میں ویلش زبان غائب ہو گئی۔ یہ یونائیٹڈ کنگڈم کے قیام کی طرف ایک بڑا قدم تھا۔
کنگ ہنری نے چھ شادیاں کی تھیں۔ دو کو طلاق دی، دو قدرتی وجوہات سے وفات پا گئیں اور دو کا سر قلم کروا دیا۔ ان میں سے ایک بیٹی الزبتھ تھی۔ اور جب انہوں نے ملکہ کیتھرائن کو طلاق دی تو کیتھولک چرچ نے اس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ ہنری نے پوپ سے ناطہ توڑ لیا۔ چرچ آف انگلینڈ قائم کی۔ آٹھ سو گرجا گھروں اور عبادگاہوں کو بند کر دیا اور چرچ کی ساری دولت اور زمین ضبط کر لی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہنری کی بیٹی الزبتھ اول نے 1558 سے 1603 تک حکومت کی۔ اس دوران سکاٹ لینڈ کی ملکہ (جو ان کی کزن تھیں) کو سازش کے الزام میں قتل کروایا اور انگلینڈ کو عظمت کی طرف لے کر گئیں۔
یہ دور تھا جب الزبتھ نے فرانسس ڈریک اور والٹر ریلے کو بحری سفر کرنے میں مدد کی۔ یہ دونوں عظیم مہم جو  اور بڑے بحری قزاق تھے۔ تاجِ برطانیہ کے لئے یہ بہت منافع بخش رہا۔ یہ ہسپانوی آرماڈا کو شکست دینے کا وقت بھی تھا اور شکسپئیر کے ڈراموں کا بھی۔
اس کے بعد آنے والوں میں کنگ چارلس اول اپنا سر قلم کروا بیٹھے۔ 1642 سے 1651 تک خانہ جنگی رہی۔ پھر فوجی آمریت (کرومویل) آئی۔ اور پھر بادشاہت واپس آئی۔ اور اس کے بعد آخر میں 1707 کا سال آیا جب انگلینڈ، ویلز اور سکاٹ لینڈ یکجا ہو گئے اور متحدہ بادشاہت قائم ہو گئی۔
یہ اس جزیرے کی تاریخ کا کلیدی موڑ تھا۔ اس نے وہ دروازے کھولے جس نے دنیا کا سیاسی نقشہ بنایا۔ اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہوا جب اس جزیرے پر اندرونی خطرات ختم ہو گئے۔
(جاری ہے)