Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کے قیدی (61) ۔ لاطینی امریکہ

لاطینی امریکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر آپ اپنا علم اور ٹیکنالوجی نئی دنیا میں لے آئیں لیکن جغرافیہ آپ کا ساتھی نہ ہو تو آپ کو ملنے والی ...


لاطینی امریکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر آپ اپنا علم اور ٹیکنالوجی نئی دنیا میں لے آئیں لیکن جغرافیہ آپ کا ساتھی نہ ہو تو آپ کو ملنے والی کامیابی محدود ہو گی۔ اور خاص طور پر اگر سیاسی نظام میں کمزوری رہ جائے۔
جغرافیہ نے امریکہ کو عظیم طاقت بننے میں مدد کی جبکہ اس سے جنوب میں بیس ممالک میں سے کوئی اسے اس صدی میں چیلنج نہیں کر سکے گا۔ اگر یہ سب اکٹھے ہو جائیں، تب بھی نہیں کر سکیں گے۔
 لاطینی امریکہ کی کمزوری ریاستیں بننے کے وقت سے ہی شروع ہو گئی تھی۔ امریکہ میں مقامی آبادی سے زمین جب لے لی گئی تھی تو یا اسے بیچ دیا گیا یا سے چھوٹے زمینداروں میں بانٹ دیا گیا۔ جبکہ لاطینی امریکہ میں پرانی دنیا کا کلچر جاری رہا۔ یورپ کی طرح ہی یہاں جاگیردارانہ نظام آیا۔ طاقتور جاگیردار اور ان کے لئے کام کرنے والے مزارعے۔
اس کے علاوہ ایک اور مسئلہ یہ تھا کہ یورپی آبادکار ساحلوں کے قریب رہے۔ خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پر اندرونِ ملک میں مچھر اور بیماریاں تھیں۔ زیادہ تر ممالک میں بڑے شہر ساحل پر بسے۔ اور ان کے اندرونی ممالک سے رابطے کے لئے بننے والی سڑکیں محدود رہیں۔ یہ دارالحکومت سے تو ملتی تھیں لیکن ایک دوسرے سے نہیں۔ اندرون ملک پسماندہ رہا۔
پیرو اور ارجنٹائن جیسے ممالک میں دارالحکومت کے علاقے میں ملک کی ایک تہائی آبادی ہے۔ کالونیل حکمرانوں کی دلچسپی دولت کو ساحل تک پہنچا کر بیرونی منڈیوں میں بھیج دینے کی تھی۔ جب انہیں آزادی ملی تو بھی ساحلوں پر رہنے والی اشرافیہ نے یہی جاری رکھا۔ اندرون ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔ اور آپس میں رابطے ناقص رہے۔
کئی بزنس لیڈر 2010 میں آنے والی دہائی کو “لاطینی امریکہ کی دہائی” کہتے تھے۔ یہ آ کر گزر گئی۔ اس کا اپنی تاریخ اور جغرافیے سے مقابلہ ویسے ہی جاری رہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میکسیکو ترقی کر کے علاقائی طاقت بن رہا ہے۔ لیکن اس کے شمال میں ہمیشہ صحرا رہے گا۔ جنوب میں جنگل، مغرب اور مشرق میں پہاڑ۔ یہ سب اس کی معاشی ترقی میں رکاوٹیں ہیں۔ برازیل کی عالمی سٹیج پر آمد ہوئی ہے۔ لیکن اس کے اندرونی علاقے ایک دوسرے سے کٹے ہوئے ہیں۔ ارجنٹینا اور چلی معدنی وسائل کے اعتبار سے امیر ہیں لیکن یہ فاصلوں کے حساب سے باقی دنیا سے دور ہیں۔
لاطینی امریکہ میں آزادی کی جدوجہد دو سو سال پرانی ہے۔ اس کی آبادی ساٹھ کروڑ ہے لیکن جی ڈی پی فرانس اور برطانیہ کے برابر ہے۔ یہ علاقے کالونیل اور غلامی کے دور سے بہت آگے آ چکے ہیں لیکن ابھی بہت سفر باقی ہے۔
(جاری ہے)