Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کے قیدی (50) ۔ برصغیر ۔ موت کا رقص

اسلام، کرکٹ، آئی ایس آئی اور انڈیا کا خوف ۔۔ ٹم مارشل کے مطابق یہ عوامل پاکستان کو جوڑے رکھتے ہیں۔ لیکن یہ اتحاد کے لئے کافی نہیں۔ پاکستان...


اسلام، کرکٹ، آئی ایس آئی اور انڈیا کا خوف ۔۔ ٹم مارشل کے مطابق یہ عوامل پاکستان کو جوڑے رکھتے ہیں۔ لیکن یہ اتحاد کے لئے کافی نہیں۔ پاکستان اندرونی اختلافات کی وجہ سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔
پاکستان اور انڈیا نے پہلی جنگ آزادی کے فوری بعد لڑی تھی۔ یہ کشمیر میں لڑی گئی اور اس کا نتیجہ لائن آف کنٹرول کی صورت میں نکلا جو کشمیر کی ریاست پر انڈیا اور پاکستان کے حصے کو تقسیم کرتی ہے۔ (تاہم، دونوں دوسرے کے زیرِانتظام حصے پر دعویٰ رکھتے ہیں)۔
چین اس علاقے میں ایک نامعلوم طاقت تھی۔ اس کی اپنی خانہ جنگی دسمبر 1949 میں ختم ہوئی تھی جس میں کمیونسٹ جیتے تھے۔ برٹش اور چین کے سرحدی تنازعے بھی پاکستان اور انڈیا کی وراثت میں آئے تھے۔ چین نے برٹش سے کئے گئے معاہدوں کے برعکس 1951 میں تبت پر فوج کشی کر کے اسے اپنا حصہ بنا لیا تھا۔
چین سے خوف انڈیا کو بھی تھا اور پاکستان کو بھی۔ پاکستانی صدر ایوب خان نے انڈیا کو چین کے خلاف مشترکہ دفاعی معاہدے کی پیشکش کی تھی کہ شمالی پڑوسی سے محفوظ رہا جا سکے لیکن انڈیا کی طرف سے اسے مسترد کر دیا گیا۔
چین کی تبت کے خلاف کارروائی پر انڈیا نے تبت کی حمایت کی اور دلائی لامہ کو پناہ دی جس نے انڈیا اور چین کے تعلقات کشیدہ کر دئے۔ چین اور انڈیا کی جنگ 1962 میں ہوئی جس میں انڈیا کی کارکردگی خراب رہی۔ اس مختصر جنگ میں چینی فوج تقریباً آسام تک پہنچ گئی تھی۔ اس کو دیکھتے ہوئے پاکستان نے چین کے ساتھ 1963 میں اہم معاہدہ کیا جس میں آپس کے سرحدی تنازعات طے کر لئے گئے اور یہ خطے میں ایک اہم دوستی کا آغاز تھا۔  
پاکستان نے انڈیا چین جنگ کو خوشی سے دیکھا اور انڈیا کی کمزوری اور اپنی طاقت کا غلط اندازہ لگا کر 1965 میں جنگ چھیڑ دی جو کشمیر کا حل فورس کرنے کے لئے تھی۔ اس میں ناکامی رہی۔
پاکستان انڈیا کی اگلی جنگ 1971 میں ہوئی جس میں پاکستان کو شکست ہوئی۔ 1984 میں دونوں مماکل کی جھڑپیں سیاچین پر ہوئی۔ بائیس ہزار فٹ کی بلندی کا یہ میدان جنگ دنیا کا سب سے بلند مقام ہے جہاں لڑائی ہوئی ہو۔
اس کے بعد 1985، 1987 اور پھر 1995 میں مزید لڑائی ہوئی۔ اور پھر کارگل میں 1999 میں۔ اس وقت تک دونوں ممالک نیوکلئیر طاقت بن چکے تھے۔ 2001 میں یہ پھر جنگ کے دہانے پر آ چکے تھے۔ اس سرھد پر بندوقیں گولیاں اگلتی رہتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عسکری طور پر انڈیا اور پاکستان ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔ دونوں اپنی پوزیشن کو دفاعی کہتے ہیں اور دوسرے کی اس بات پر یقین نہیں کرتے کہ اس کی عسکری تیاری دفاعی مقصد کے لئے ہے۔ اس لئے سرحد پر فوج بھاری تعداد میں رہتی ہے۔ اگر رات کو سیٹلائیٹ سے دیکھا جائے تو ان کے درمیان کی روشن سرحد آسمان سے نمایاں نظر آتی ہے۔ یہ دنیا کی ان چند جگہوں میں سے ہے جہاں ملکی سرحد رات کو اتنی نمایاں ہیں۔ یہ یہاں کی نارنجی سیکورٹی روشنیاں ہیں جو میدانوں اور صحراؤں میں ہزاروں کلومیٹر تک نصب اور روشن ہیں۔
انڈیا اور پاکستان کا آپس کا تعلق کبھی بھی دوستانہ نہیں ہو گا۔ لیکن اس میں تلخی کم ہونا ممکن ہو سکتا ہے۔ فی الحال تو انڈیا اس پر مطمئن ہے کہ پاکستان اندر سے منقسم ہے اور یہ اس صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے اپنا زور بھی لگائے گا۔ پاکستان بھی انڈیا کے اندر جہاں موقع ملا، اسے زک پہنچائے گا۔ دونوں ہمسائے ایک دوسرے کے ساتھ مقفل موت کے رقص میں مصروف ہیں۔
(جاری ہے)