Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

جغرافیہ کے قیدی (4) ۔ روس ۔ توسیع

روس کی ابتدائی ریاست جس علاقے میں قائم ہوئی تھی، اپنے جغرافیہ کی وجہ سے اس کا دفاع کرنا بہت مشکل تھا۔ روس کے پہلے زار آئیون خوفناک (Ivan th...


روس کی ابتدائی ریاست جس علاقے میں قائم ہوئی تھی، اپنے جغرافیہ کی وجہ سے اس کا دفاع کرنا بہت مشکل تھا۔ روس کے پہلے زار آئیون خوفناک (Ivan the terrible) تھے۔ انہوں نے “جارحیت کے ذریعے دفاع” کا طریقہ اپنایا۔ اور تاریخ کے دیگر فاتحین کی طرح ان کو اس بنا پر عظیم کہا جاتا ہے۔ ان کی بے رحمی اور بصیرت کے بغیر روسی تاریخ بہت مختلف ہوتی۔
ان کے دادا آئیون اعظم کی وقت میں روس توسیع شروع کر چکا تھا لیکن 1533 میں ان کے تخت سنبھالنے کے بعد یہ توسیع تیزرفتار ہو گئی۔ مشرق میں کوہ یورال، جنوب میں بحیرہ کیسپین، شمال میں آرکٹک سرکل۔ کیسپین تک رسائی کے بعد بحیرہ اسود تک۔ اور پھر قفقاز کے پہاڑوں تک جن کی مدد سے روس ارو منگولوں کے درمیان رکاوٹ بن گئی۔ چیچنیا میں عسکری اڈہ قائم کیا تا کہ کسی جارحیت کو روکا جا سکے۔ خواہ منگولوں کی طرف سے ہو، عثمانیوں سے یا فارس کی جانب سے۔
اگلی ایک صدی میں کچھ شکستیں بھی ہوئیں لیکن روس یورال سے آگے نکل گیا۔ سائبیریا تک پہنچ گیا۔ اور پھر مشرق کے ساحل میں بحرالکاہل تک آ گیا۔
اب روس کے پاس وسعت تھی۔ بفر زون تھیں۔ اور سٹریٹجک گہرائی تھی یعنی حملے کی صورت میں پیچھے جا سکتا تھا۔ یہ وہ زمین بنی جو آج کا روس کہلاتا ہے۔ اور اس پر حملہ آور ہونے کے لئے طویل سپلائی لائن درکار ہے۔
روسی سلطنت کا باقاعدہ قیام پیٹر اعظم نے 1721 میں کیا۔ ان کے اور کیتھرین اعظم کے دور میں اس کی نگاہ مغرب کی جانب تھی۔ اور فتوحات کر کے توسیع جاری رکھے تھا۔ یہ یورپ کی بڑی طاقت بن گئی جس کے پیچھے تجارت اور نیشنلزم تھا۔ یوکرائن اس کے پاس تھا اور یہ کوہ کارپیتھین تک پہنچ چکا تھا۔ پھر اس نے وہ علاقہ لے لیا جو آج بالٹک ریاستیں کہلاتی ہیں جن مین لیتھونیا، لیٹویا اور اسٹونیا ہیں۔ اب یہ بالٹک سمندر اور اس طرف سے زمینی حملے سے محفوظ تھا۔ ماسکو اس ملک کے دل میں تھا۔
بیسویں صدی یہاں پر کمیونزم لائی۔ اور سوویت یونین تخلیق ہوا۔ “دنیا بھر کے محنت کشو، ایک ہو جاؤ” کے نعرے کے پیچھے سوویت یونین کی توسیع پسندی روسی تاریخ کا تسلسل تھی۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یہ بحرالکاہل سے برلن تک تھا۔ اور آرکٹک سے لے کر افغانستان کی سرھد تک۔ عسکری، سیاسی، معاشی لحاظ سے سپرپاور جس کا مقابلہ صرف امریکہ سے تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کتنا بڑا ہے؟ امریکہ اور چین سے دگنا۔ انڈیا سے پانچ گنا۔ برطانیہ سے پچیس گنا۔ لیکن اس کی آبادی ساڑھے چودہ کروڑ ہے۔ انڈونیشیا سے تقریباً نصف۔ نائجیریا اور بنگلہ دیش سے بھی کم۔ زراعت کے موسم مختصر ہیں۔ اور گیارہ ٹائم زون کی وسعت میں اس کی تقسیم آسان نہیں۔
امریکہ میں نائب صدر کی امیدوار سارہ پالن نے کہا تھا کہ ان کی ریاست (الاسکا) سے روس نظر آتا ہے۔ اس کو توڑ مروڑ کر ان کے سیاسی مخالفین نے مذاق بنا دیا تھا لیکن وہ درست تھی۔ روس کا آبنائے بیرنگ میں جزیرہ امریکی جزیرے لٹل ڈیومیڈ امریکہ سے ڈھائی میل کے فاصلے پر ہے۔ یعنی روس کو امریکہ سے دیکھا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوہ یورال میں ایک نشان لگا ہے جو بتاتا ہے کہ یہاں سے ایک طرف یورپ ہے اور ایک طرف ایشیا۔ یہ خوبصورت جگہ ہے جہاں پر سیاح تصاویر کھنچواتے ہیں کہ ان کی ایک ٹانگ ایک براعظم میں ہے اور دوسری دوسرے میں۔ اس کے مغرب میں ڈھائی ہزار کلومیٹر تک روس ہی ہے۔ اور مشرق میں آبنائے بیرنگ تک پہنچنے کے لئے مزید ساڑھے سات ہزار کلومیٹر طے کرنے ہوں گے تا کہ روس کی مشرقی سرحد تک پہنچا جا سکے۔
(جاری ہے)