Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پیالی میں طوفان (56) ۔ طوفانِ برق و باراں

گرج چمک کے ساتھ آنے والا ڈرامائی طوفان ایک ڈرامائی یاد دہانی ہے کہ ہماری فضا میں صرف نہ نظر آنے والی ہوا ہی نہیں بھری ہوئی۔ اس میں بڑی مقد...


گرج چمک کے ساتھ آنے والا ڈرامائی طوفان ایک ڈرامائی یاد دہانی ہے کہ ہماری فضا میں صرف نہ نظر آنے والی ہوا ہی نہیں بھری ہوئی۔ اس میں بڑی مقدار میں توانائی اور پانی بھی ہے۔ اور اس کی بہت بھاری مقدار امن اور سست روی سے محوِ حرکت رہتی ہے۔
گرج چمک والے بادل (cumulonimbus) اس وقت بنتے ہیں جب پر امن اور سست روی والا طریقہ کافی نہ رہے۔ زمین کے قریب والی نم اور گرم ہوا اچھال کی قوت کے ساتھ اوپر والی سرد ہوا کی جگہ لے اور ساتھ بہت بڑی مقدار میں توانائی کو لے جائے۔ اس بڑے بادل کے بیچ میں گرم اور نم ہوا تیزی سے اوپر اٹھتی ہے اور فضا کو بھونچال زدہ کر دیتی ہے اور بارش کے بڑے قطرے آزاد ہو جاتے ہیں۔
اس میں سے سے ڈرامائی مظہر یہ ہے کہ اس ہلچل کی وجہ سے برقی چارج الگ ہو جاتے ہیں اور بادل کے الگ حصوں میں تقسیم ہو جاتے ہیں۔ یہ جمع ہوتے رہتے ہیں۔ اور پھر کسی وقت میں کسی قریب کے بادل یا پھر زمین تک برقی کرنٹ کی بڑی نبض گھونپ دی جاتی ہے۔ اس سے بادل پر بن جانے والا اضافی چارج ختم ہو جاتا ہے۔ بجلی کی یہ چمک ایک ملی سیکنڈ سے کم مدت رہتی ہے جبکہ ساتھ ہونے والی گرج زیادہ دیر تک گونجتی رہتی ہے۔
گرج چمک نہ صرف ڈرامائی ہیں بلکہ ہمیں فضا کے انجن کی ایک جھلک بھی دیتے ہیں۔ چمک اور گرج دونوں لہروں کی خوبصورت مثالیں ہیں۔
بجلی کی کڑک عارضی ہے۔ فضا کی سپرہیٹ ٹیوب میں دوسرے بادل یا پھر زمین تک بننے والا کنکشن ہے۔ یہ ایک راستہ ہے جس کے مالیکیولز میں سے توانائی بھاری مقدار میں بھاگ رہی ہے۔ بہت مختصر وقت کے لئے اس ٹیوب کا درجہ حرارت پچاس ہزار ڈگری تک پہنچ جاتا ہے اور یہ نیلاہٹ والی سفیدی کی روشنی کی صورت میں نظر آتا ہے۔ روشنی کی چمکدار لہریں اس سے باہر کی طرف نکلتی ہیں اور زمین کو چکاچوند کر دیتی ہیں۔  لیکن اتنی تیز رفتار ہے کہ یہ فوراً ہی ختم ہو جاتا ہے۔ جب یہ سپرہیٹ ٹیوب برقی کرنٹ کو لے جا رہی ہے تو یہ سائیڈ کی طرف پھیلتی ہے۔ ہوا سے ٹکراتی ہے اور بھاری پریشر کی وجہ سے ہوا میں باہر کی طرف جانے والی لہریں بننے لگتی ہیں۔ یہ روشنی کا پیچھا کرتی ہیں لیکن اس کے مقابلے میں بہت سست رفتار سے۔ یہ آواز کی لہریں ہیں اور گرج ہے۔
لہر کے بارے میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ اس کے ذریعے توانائی حرکت کرتی ہے۔ اس کے لئے ہوا، پانی یا کسی اور شے کو اس کے ساتھ حرکت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ہماری دنیا میں لہریں دلچسپ اور مفید چیزوں کو تقسیم کرتی پھرتی ہے۔ لیکن اس میں زیادہ اودھم نہیں مچاتیں۔
بجلی کی کڑک بہت بہت سی توانائی آزاد کرتی ہے ۔ روشنی اور آواز اس کا کچھ حصہ باقی دنیا میں جا کر تقسیم کرتی ہیں۔ اس میں ہوا کہیں اور نہیں جاتی، لیکن اس توانائی کو آگے بڑھاتی ہے۔روشنی اور ہوا الگ اقسام کی لہریں ہیں لیکن دونوں کے پیچھے ایک ہی بنیادی اصول ہیں۔ مثال کے طور پر، روشنی اور آواز اس ماحول کو بدل دیتے ہیں جس سے سفر کرتے ہیں۔ گرج کی صورت میں ہم براہِ راست یہ سن سکتے ہیں کہ لہروں میں کیا ہو رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بجلی کی کڑک سے ایک میل دور ہونا اچھی جگہ ہے۔ ایک بار چمک نظر آ گئی تو پھر پریشر کی ایک بڑی لہر باہر کی طرف پھیل کر آپ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اس چابک کی صدا آپ تک 350 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے بڑھ رہی ہے اور 4.7 سیکنڈ میں آپ تک پہنچے گی۔ اور یہاں پر ایک اور دلچسپ چیز ہے۔ جو سب سے پہلے سنائی دیا ہے، یہ اس چمک کے بالکل اوپر پیدا ہونے والی آواز تھی۔ یہ ایک ڈھلوان سے نیچے آ رہی ہے اس لئے وقت زیادہ لگا ہے۔ اور پھر اس سے اوپر اور اوپر اور اوپر والی آواز پہنچے گی۔ اس کو سفر کرنے میں اضافی وقت لگا ہے۔ دو سیکنڈ بعد وہ آواز آ رہی ہے جو زمین کے ایک میل اوپر سے شروع ہوئی تھی۔ اور چار سیکنڈ بعد وہ والی جو اس سے دو میل اوپر تھی۔ ان سب آوازوں کے شروع ہونے کا مقام الگ تھا۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ گرج دیر تک سنائی دیتی رہے گی۔ اور جو آپ سن رہے ہیں، وہ یہ بتا رہا ہے کہ لہریں فضا پر کیسے اثرانداز ہو رہی ہیں۔
بالکل شروع میں آنےو الی آواز زیادہ فریکونسی کی ہے اور فضا میں جذب ہو کر جلد غائب ہو جائے گی۔ جب کہ کم فریکونسی والی آواز کچھ وقت تک گرجتی رہے گی۔ اور کی فریکونسی کم سے کم ہوتی جائے گی۔ کم نوٹ والی آواز زیادہ دیر تک رہ جائے گی۔
اگر آپ اس کڑک کے مقام سے زیادہ دور ہیں تو ہوا سب کچھ جذب کر جائے گی اور آواز آپ تک نہیں پہنچے گی۔ لیکن روشنی کی پہنچ زیادہ دور تک ہے۔ اس کو سفر کرنے کے لئے ہوا کی مدد نہیں لینی۔ یہ ہوا میں جلد جذب نہیں ہوتی۔
ایک پہلو سے دیکھا جائے تو لہر بہت ہی سادہ ہیں،۔ ایک بار یہ بن جائیں تو یہ ہمیشہ کسی دوسری جگہ کو رواں دواں ہوتی ہیں۔ خواہ یہ آواز کی لہر ہو، سمندر کی یا روشنی کی۔ یہ منعکس ہو سکتی ہیں، منعطف ہو سکتی ہیں یا ماحول میں جذب ہو سکتی ہیں۔
ہم اپنی زندگیوں کو ان پیچیدہ لہروں کی سیلاب کے بیچ بسر کرتی ہیں۔ ان کے پیٹرن محسوس کرتے ہیں جو کہ ماحول کے بارے میں سراغ دیتے ہییں۔ ہماری آنکھیں اور ہماری کان ان کے ارتعاش پر ٹیون ہیں۔ اور یہ ارتعاش اپنے ساتھ دو بہت اہم اجناس لے کر آتے ہیں۔ توانائی اور انفارمیشن۔
(جاری ہے)