Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پیالی میں طوفان (29) ۔ چائے کا داغ

کسی جگہ پر چائے گر جائے تو اس کا چھوٹا سا تالاب بن جائے گا۔ اگر اسے خشک ہونے دیا جائے تو یہ درمیان سے خالی ہونے لگے گا لیکن بھورے رنگ کا خاک...


کسی جگہ پر چائے گر جائے تو اس کا چھوٹا سا تالاب بن جائے گا۔ اگر اسے خشک ہونے دیا جائے تو یہ درمیان سے خالی ہونے لگے گا لیکن بھورے رنگ کا خاکہ رہ جائے گا۔ سوال یہ کہ یہ داغ اسی طرح ہی کیوں؟
اگر آپ اسے خشک ہوتے دیکھتے رہیں تو یہ خاصا بوریت والا کام ہے اور نہ ہی کچھ ایسا نظر آئے گا جس سے کچھ پتا لگے سکے کہ ایسا ہی کیوں ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے جاری فزکس چھوٹے سکیل پر کام کرتی ہے جس کے نتائج ہم دیکھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر اس تالاب کو بہت قریب سے دیکھ سکتے تو اس میں پانے کے مالیکیول بمپر کار کی طرح کھیلتے نظر آتے۔ اور چائے کے بہت بڑے گول اور بھورے ذرات ان کے درمیان میں۔ پانی کے مالیکیولز کی آپسی کشش بڑی مضبوط ہوتی ہے۔ اگر کوئی ایک مالیکیول بھاگنے کی کوشش کرے تو باقی اسے فوری طور پر واپس کھینچ لیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پانی کی سطح الاسٹک چادر کی طرح کام کرتی ہے اور اس وجہ سے smooth ہوتی ہے۔ اس کو surface tension کہا جاتا ہے۔
اس تالاب کے کناروں پر پانی کی سطح نیچے کو خم کھا کر میز سے مل رہی ہے اور تالاب اپنی شکل برقرار رکھے ہوئے ہے۔
لیکن کمرہ گرم ہے اور کبھی کبھار کوئی مالیکیول سطح سے فرار ہو کر ہوا میں بھاگ جاتا ہے۔ یہ تبخیری عمل ہے جو کہ دھیرے دھیرے ہوتا ہے۔ اور ایسا یہ صرف پانی کے مالیکیول کے ساتھ ہوتا ہے۔ چائے بخارات میں تبدیل نہیں ہو رہی اور یہ اس تالاب میں قید ہے۔
پانی فرار ہوتا جا رہا ہے اور پانی کی سطح کے کنارے میز کے ساتھ چپکے ہوئے ہیں۔ پانی خود کناروں کی طرف زیادہ تیزی سے بخارات میں تبدیل ہو رہا ہے کیونکہ یہاں پر مالیکیولز کا زیادہ تناسب ہوا کے ساتھ ہے۔ لیکن کناروں کو اپنی جگہ کو نہیں بدلنا۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ تالاب کا مواد اپنی جگہ بدل رہا ہے۔ مائع چائے کو درمیان سے حرکت کر کے سائیڈ کی طرف آنا ہے تا کہ ضائع ہو جانے والے پانی کی جگہ لی جا سکے۔ پانی کے مالیکیول اپنے ساتھ چائے کے ذرات کو مسافروں کی طرح لے آتے ہیں۔ لیکن جب بھاگ جانے کی باری آتی ہے تو ان کا ساتھ نہیں دے پاتے۔
چائے کے مالیکیول کناروں پر تنہا رہ جائیں گے۔ پانی چلا جائے گا اور چائے کا داغ اپنی خاص شکل میں کناروں پر بن جائے گا۔
(جاری ہے)