Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

سینیٹ میں بھی اپوزیشن ناکام، حکومت نیب ترمیمی بل منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی

سینیٹ میں حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ کردیا، قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی بل سمیت وہ بل بھی منظور کرالیے جو ایجنڈے پر تھے ہی نہیں۔ سینیٹ...

سینیٹ میں حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ کردیا، قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی بل سمیت وہ بل بھی منظور کرالیے جو ایجنڈے پر تھے ہی نہیں۔

سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت دھری رہ گئی، حکومت یہاں بھی جیت گئی۔ اپوزیشن میں شامل دلاور خان گروپ نے بھی ووٹ حکومت کو دیا۔ گیم تب ہوا جب اجلاس ختم ہونے والا تھا، حکومتی ارکان اپوزیشن کی کم تعداد دیکھ کر ضمنی ایجنڈا لے آئے اور نیب ترمیمی بل منظور کرالیا۔

نیب ترمیمی بل کی منظوری کے بعد اب پراسیکیوٹر جنرل 3 سال بعد دوبارہ تعینات کیے جاسکیں گے۔ اپوزیشن ارکان نے اپنی کم تعداد دیکھ کر اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، اپوزیشن شور کرتی رہی، اسپیکر بل منظور کراتے رہے، بلز کی حمایت میں 35 حکومتی اور مخالفت میں 29 اپوزیشن ووٹ پڑے۔ اپوزیشن نے ’ربر اسٹیمپ پارلیمنٹ نامنظور ‘ اور حکومتی ارکان نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگائے۔

سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے صحافیوں کے تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، صحافیوں سے متعلق بل کے حق میں 35 اور مخالفت میں 29 ووٹ آئے۔

صحافیوں کے تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش کرنے کی تحریک پر دلاور خان گروپ نے بھی حکومت کے حق میں ووٹ دیا۔

حکومت کی جانب سے صحافیوں کے تحفظ کے بل کو اضافی ایجنڈے کے طور پر پیش کیا گیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ربڑ اسٹیمپ پارلیمنٹ نامنظور کے نعرے لگائے گئے۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ صحافیوں سے متعلق بل کو بنانے میں ایک سال لگا۔

اس کے بعد وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی جانب سے سینیٹ میں نیب ترمیمی بل بھی بطور ضمنی ایجنڈا پیش کردیا گیا جسے ایوان بالا نے منظور کر لیا۔

بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ یہ بل ہر گز کسی ایک شخص سے متعلق نہیں بلکہ ہر شخص کے لیے ہے۔

اس کے علاوہ سینیٹ نے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور محمد علی خان کی جانب سے پیش کیا گیا ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ترمیمی بل بھی منظور کر لیا۔

حکومتی بل منظور ہونے پر اپوزیشن اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے پہنچ کر ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کرپھینک دیں جب کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایوان بالا کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔