Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE
True

Pages

بریکنگ نیوز

latest

اب غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز شہریوں سے لوٹ مار نہیں کر سکیں گی

حکومت کا غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ، کابینہ کمیٹی نے پنجاب کمیشن فارغیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کا بجٹ منظور کر ل...

حکومت کا غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ، کابینہ کمیٹی نے پنجاب کمیشن فارغیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کا بجٹ منظور کر لیا، ذرائع


لاہور: اب غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز شہریوں سے لوٹ مار نہیں کر سکیں گی، حکومت کا غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ، کابینہ کمیٹی نے پنجاب کمیشن فارغیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کا بجٹ منظور کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اب شہریوں سے لوٹ مار نہیں کر سکیں گی، حکومت نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹز کا ناطقہ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس حوالے سے کابینہ کمیٹی نے پنجاب کمیشن فار غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کا بجٹ منظور کر لیا۔ کابینہ کمیٹی نے اس کمیشن کیلئے 5 کروڑ 20 لاکھ روپے بجٹ منظور کیا ہے, کمیشن غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کو ریگولر کرے گا۔یہ کمیشن غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کو ختم کرنے کا بھی اختیار رکھتا ہے۔

یہ کمیشن جرمانہ کرکےغیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کو ریگولر بھی کرے گا۔


جسٹس (ر) عظمت سعید اس کمیشن کے سربراہ مقرر ہیں۔ جسٹس (ر) عظمت سعید کی ماہانہ تنخواہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں لاہور ڈویژن میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دینے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرادی گئی تھی۔لاہور ڈویژن کی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز مالکان کے لیے یہ ایک بڑی خوشخبری تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو خلاف ورزیوں پر جرمانے کیے جائیں گے، جن سوسائٹیز کے مالکان موجود نہیں ان کو ایل ڈی اے تحفظ دے گا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ لاہور ڈویژن میں منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد 365 اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد 576 ہے، 25 ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق اقدامات جاری ہیں، مجموعی طور پر لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ اور قصور میں 1196 ہاؤسنگ سوسائٹیز بنائی گئیں۔