عالمی سطح پر مہنگائی ہے اور تیل کی قیمتوں میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے، سفیر کو نکالنے کا مطالبہ نہ ماننا ہماری مجبوریاں ہیں، کالعدم جماعت کے با...
عالمی سطح پر مہنگائی ہے اور تیل کی قیمتوں میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے، سفیر کو نکالنے کا مطالبہ نہ ماننا ہماری مجبوریاں ہیں، کالعدم جماعت کے باقی تمام مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس
اسلام آباد:وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کسی سفیر کو نکالنے یا سفارتخانے کو بند کرنے کی پوزیشن میں نہیں، عالمی سطح پر مہنگائی ہے اور تیل کی قیمتوں میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے، سفیر کو نکالنے کا مطالبہ نہ ماننا ہماری مجبوریاں ہیں، کالعدم جماعت کے باقی تمام مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں گےکہ کالعدم جماعت کے ساتھ مسئلہ افہام وتفہیم سے حل ہو جائے۔
کالعدم جماعت کو فرانس کے سفیرکو نکالنے کے مطالبے پرغور کرنا چاہیے، سب چیزوں کیلئے ہم تیار ہیں لیکن فرانسیسی سفارتخانے سے متعلق مجبوریاں ہیں، کسی سفارتخانے کو بند کرنے یا سفیرکو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پرمہنگائی ہے، تیل کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہوا ہے، عمران خان مہنگائی پر قابو پانے کیلئے پوری کوشش کررہے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان کو ملک بھر میں ہونے والے احتجاج پر بریف کیا گیا۔ اجلاس میں کالعدم تنظیم کو کسی قسم کی رعایت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تنظیم کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
وزیر داخلہ شیخ رشید راستوں کو کلئیر کرنے اور احتجاج ختم کرنے کے لیے کہیں گے۔ کالعدم تنظیم کے ساتھ حکومت مذکرات کرے گی۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اجلاس ہوا۔اس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کو کالعدم تنظیم سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی، کالعدم تنظیم کے مطالبات اور حکومتی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ وزیراعظم کو تاجروں کے احتجاج سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں کالعدم تنظیم کے مطالبات اور حکومتی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کالعدم تنظیم کے احتجاج کے ساتھ ساتھ تاجروں کی جانب سے اعلان کردہ دھرنے کے خلاف حکمت عملی پر غور کیا گیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کالعدم تنظیم کے کارکن حکومت سے کئے گئے معاہدے کے تحت اس وقت مریدکے میں موجود ہیں، حکومت نے طے پائے گئے معاملات پر بدھ تک عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی تھی۔
کالعدم جماعت نے بھی احتجاج کے لیے اسلام آباد کا رخ کرلیا ہے جس کو روکنے کے لیے حکومت ہنگامی اقدامات کر رہی ہے۔ کالعدم جماعت کے احتجاج کی وجہ سے ہی وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو دبئی سے واپس بلوایا تھا۔ دوسری جانب تاجروں نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے کا اعلان کررکھا ہے۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ ملک بھر سے تاجر فیض آباد میں پر امن احتجاج کریں گے۔انتظامیہ 26 اکتوبر کو ہمیں فیض آباد دھرنے کی اجازت دیں۔