ہندوستان ٹائم کے مطابق راجھستان کے ایک نوعمر (17 سالہ) دولہا نے اپنی شادی کے ایک مہینے بعد اپنی دولہن کو 180،000 انڈین روپے (2200 امریکی ڈال...
ہندوستان ٹائم کے مطابق راجھستان کے ایک نوعمر (17 سالہ) دولہا نے اپنی شادی کے ایک مہینے بعد اپنی دولہن کو 180،000 انڈین روپے (2200 امریکی ڈالر) میں بیچ کر اپنے لیئے سمارٹ فون خرید لیا اور باقی کے پیسے کھانے پینے اور عیاشی میں اڑا دیئے۔
اس کہانی کا راز اس وقت کھلا جب دولہا اکیلا اپنے گاؤں واپس لوٹا۔ سسرالیوں کے اصرار پر دولہا نے بتایا کہ اس کی دولہن اسے چھوڑ کر کسی اور کے ساتھ بھاگ گئی ہے۔
تاہم سسرالیوں نے یقین نہ کرتے ہوئے پولیس میں رپورٹ کی۔ پولیس نے دولہا کے سم کارڈز قبضے میں لیکر پرانی کالز سنیں تو انہیں پورے قصے کا علم ہوا کہ (26 سالہ) دولہن تو جنوب مشرقی راجھستان کے باران نامی کسی گاؤن کے 55 سالہ ایک شخص کے ہاتھ بک چکی ہے۔
پولیس نے اس گاؤں میں جا کر چھاپہ مارا مگر سرزور گاؤں والوں نے پولیس کی ایک نہ چلنے دی اور انہیں بتایا کہ یہ دولہن یہاں مفت میں نہیں پیسے دینے کے بعد آئی ہے۔ اور اگر کوئی اسے واپس لینا چاہتا ہے تو پہلے ان کے پیسے واپس کرے۔
لڑکی کے خریدار گاوں والوں نے سڑک بلاک کر دی اور پولیس کو گاوں میں ناں داخل ہونے دیا گیا مگر بعد میں پولیس اسکو کسی ناں کسی طرح قریبی پولیس سٹیشن لے جانے میں کامیاب ہو گئی اسکے بعد دولہے کا کہنا تھا کہ اس نے اسکو بیچا نہیں بلکہ 60 ہزار میں گروی رکھا تھا کیونکہ اسکے دل میں کچھ مسائل ہیں جن کا علاج کروانے کے لئے اسکو پیسوں کی ضرورت تھی۔ پولیس نے مجرم کو عدالت میں پیش کیا اور کم عمری کی وجہ سے بچوں کی تربیت مرکز بھیج دیا
انچارج پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ لڑکی کی مرضی کے مطابق اسکو اسکے گھر والوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔