🍁 گورنمنٹ کالج برائے خواتین سوکن ونڈ کالج انتظامیہ زندہ بااہلِ علاقہ ممنون و احسان مند🍁 ☜ زندگی کا وقار زندہ دل لوگوں کا مرہون منت ہے. جذ...
🍁 گورنمنٹ کالج برائے خواتین سوکن ونڈ کالج انتظامیہ زندہ بااہلِ علاقہ ممنون و احسان مند🍁
☜ زندگی کا وقار زندہ دل لوگوں کا مرہون منت ہے.
جذبۂ خدمتِ خلق اور طلب رضائے الٰہی جس کائنات کا سِکّہ ہیں۔ وہ بہت بلند کائنات ہے۔
“اپنے حِصے کی شمعیں جلاۓ چلو” کا جنون و ہنر اس کائنات میں اور وسعت پیدا کر دیتا ہے.
⬅️ میری دھرتی ماں، میری جنم بھومی، سر زمینِ سوکن ونڈ کی نوجوان بیٹیوں کی ایک کثیر تعداد کو ہر سال میلوں فاصلہ، موسم کی شِدّت اور بہت سا مالی بوجھ سَر لے کر اپنے تعلیمی سفر و عمل کے ایک اہم ترین مرحلہ ” امتحانات ” کے لئے کوسوں دور جانا پڑتا رہا ہے کہ اس سال:
✍️ محترمہ پروفیسر عاصمہ مشتاق صاحبہ (پرنسپل) گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج برائے خواتین سوکن ونڈ اور آپ کے ٹیم ممبران جناب محمد عثمان بھلّی صاحب اور محمد عدنان صاحب کی بَروقت منصوبہ بندی، ذاتی تعلقات کا عوامی استعمال اور معمول کی کاغذاتی کارروائیوں جیسے عناصر کا ثمر مِلا ہے کہ گورنمنٹ کالج برائے خواتین سوکن کو انٹرمیڈیٹ (گیارہویں,بارہویں) کے سالانہ امتحانات 2021ء کے لیے پہلی بار “امتحانی مرکز ” (Exam Centre) بنا دیا گیا ہے۔
⬅️ امسال گیارہویں جماعت کی 118 طالبات جبکہ بارہویں جماعت کی 97 طالبات، اپنی ہی مادرِ علمی میں بِلا جھجک و خوف اور پرائے پَن کے امتحانات میں شریک ہوں گی. انشااللہ
⬅️ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن گوجرانوالہ کی انتظامیہ کی شفقت اور مثبت رویّہ جہاں قابلِ تحسین ہے، وہیں مقامی کالج انتظامیہ کا احساسِ ذمہ داری اور بے لَوث محنت کا شکرگزار اور احسان مند ہونا نَسلوں تک اہل علاقہ کے لئے قرض رہے گا.
ایک اور بات یاد دلاتا چلوں کہ یہی کالج ہے کہ جس کی طالبات (دخترانِ حافظ عبدالجبار) نے گریجوایشن (بی اے) 2019ء کے سالانہ امتحانات میں “یونیورسٹی آف گجرات” میں دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کر کے اپنے اساتذہ کے کام، مہارت اور جنون پر مہرِ تصدیق ثبت کی تھی۔
کالج ٹیم کے نام حیدر عباس کے یہ اشعار:
منزل کے نشاں، راہ میں پیارے سے لگا دیے
شب گیر مسافت میں، ستارے سے لگا دیے
تم خواب میں اترے تھے حقیقت کی ادا سے
اس خواب کو، تعبیر کے دھارے سے لگا دیے
اندھے کو ضرورت نہ رہے کوئ عصاء کی
ہر موڑ پہ کچھ، ایسے اشارے سے لگا دیے
عباس دعا دیں گے گزرتے ہوئے راہی
ترتیب میں دو چار، سہارے سے لگا دیے
(میاں ادریس)