قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی طرف سے آخری کتاب ہے اور اللہ کریم نے آخری پیغمبر جناب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل فرمائی کہ جن کی زندگی پا...
قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی طرف سے آخری کتاب ہے اور اللہ کریم نے آخری پیغمبر جناب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل فرمائی کہ جن کی زندگی پاکیزہ اور تمام شکوک وشبہات سے مبرّا ہے۔یہ وہ کلام ہے کہ جس کے نزول سے ایسا نور پھیلا کہ جس نے دنیا سے جہالت کی تیرگی دور کرکے اقوام عالم کو ظاہری اور باطنی روشنی سے منور کردیا۔ اس نے اپنے ماننے والوں کے لیے سیئات اور حسنات کو واضح کردیا۔ تاکہ سیدھا رستہ اختیار کرنے میں انہیں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔ معانی ہوں یا مطالب ، فصاحت ہو یا بلاغت ہر لحاظ سے یہ کتاب بے مثال ہے۔ اس کی حفاظت خود پروردگار عالم نے اپنے ذمہ کرم پر رکھی۔ یہی وجہ ہے کہ چودہ سو سال کا طویل عرصہ گزر گیا لیکن اس کے الفاظ و حروف تو کجا ایک شوشہ تک کی تبدیلی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ جبکہ دوسری الہامی کتب کا حال سب کے سامنے ہے۔
یہ دنیا کی وہ واحد کتاب ہے جو کسی نہ کسی طور ہر وقت پڑھی جا رہی ہے
لاکھوں حفاظ اور قراء اس کتاب کو رحل صدر میں سنبھالے موجود ہیں۔
تمام الہامی کتب میں صرف یہی وہ کتاب ہے جو انسان کو مکمل ضابطہ حیات عطا فرماتی ہے۔ زندگی کا کوئی سا مسئلہ ہو کوئی سا پہلو ہو کتابِ ہدایت اس کی رہنمائی کرتی نظر آتی ہے۔ کوئی بھی شخص اس سے رہنمائی لے کر ایک کامیاب زندگی کی راہیں متعین کر سکتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اس کی تعلیم انسان کی فطرت اور عقل سلیم کے عین مطابق ہے۔
رب العالمین نے اس کتاب کے لئے ایسی زبان کا انتخاب کیا جو زبان محبوب رب العالمین تھی اور چونکہ قرآن محفوظ ہے اس لئے اللہ کریم نے اس کتاب کے ذریعہ سے اپنے محبوب دانائے غیوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان کو بھی محفوظ فرما دیا۔ کیونکہ دنیا کی کوئی بھی زبان قرآن کی زبان کی طرح وسعت نہیں رکھتی۔
اس کے ضوابط سے تمدنی، اخلاقی، مذہبی،تاریخی، اقتصادی،تجارتی، سیاسی، تہذیبی، روحانی الغرض تمام اجتماعی کامیابیوں سے ہم کنار ہوا جا سکتا ہے۔
یہی وہ کتاب ہے جس نے ملکوں، قوموں اور قبیلوں کی ذہنی آبیاری کر کے تیرگی سے روشنی اور جہالت سے علم کے سفر کو آسان تر کردیا۔
طہارتِ نفس ہو یا دل کی صفائی، روح کا نور ہو یا اسرار و رموزِ اخلاق، یہ سب رموز کسی اور کتاب کا خاصہ نہیں۔ ہر عنوان پر اگر کلام کرتی کوئی کتاب نظر آتی ہے تو صرف الکتاب۔ ہر کتاب میں کوئی کمی یا کجی رہ جاتی ہے لیکن قرآن مجید چودہ سو سال سے چیلنج کرتا چلا آرہا ہے۔
توحید ورسالت کا واضح تصور جو قرآن کریم نے پیش کیا کمال کردیا۔
اب آئیے اس کتاب لاریب کی فضیلت کا باب کھٹکھٹاتے ہیں
یہ کتاب تمام بنی نوع انسان کی بھلائی اور فوز و فلاح کے لئے ہے۔
اس میں کئی پیش گوئیاں تھی جو پوری ہوئیں اور ہو رہی ہیں۔
اس کا آغاز اس وحی سے ہوا جس کا پہلا لفظ ہی”اقراء”ہے
جس سے اہمیت تعلیم و تدریس واضح ہوئی۔
اکملت لکم دینکم کی آخری وحی سے اس کی تکمیل کا اعلان کیا گیا۔
یہ ایک مکمل ضابطہ پچپن نام ہیں۔
یہ پاک کلام جیسا چودہ سو سال پہلے تھا ویسے کا ویسا ہی آج بھی ہے کیونکہ اس کی حفاظت کا ذمہ خالق ارض و سما نے خود لیا ہے۔
یہ کتاب دور مظلمہ اور دور جدید کے درمیان حد فاصل ہے۔
یہ ہر طرح کی آمیزش، غلو، الحاق اور مبالغے سے پاک ہے۔
دنیا کی واحد کتاب ہے جس کے ہر حرف کے بدلے میں دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔
تقدیر کے مالک نے اسے قدر والی رات میں نازل فرمایا۔
اس صحیفہ ہدایت سے ان تمام اختلافات کو دور کردیا جو تحریف کے بعد تورات اور انجیل سے پیدا ہوئے۔
اس کی کسی ایک بات کا انکار کفر ہے۔
اس کے اعجاز فصاحت و بلاغت نے مخالفین کو دم بخود کردیا۔
یہ کتاب تمام انبیاء کرام علیہم السلام کے احترام کا سبق دیتی ہے۔
اس میں ہر چھوٹی بڑی اور خشک و تر شے کا بیان ہے۔
یہ کتاب جتنی بار پڑھیں حقائق کا بحر بے کنار نظر آتا ہے۔
پڑھنے والے پر اور جس جگہ پڑھا جائے نزول رحمت ہوتا ہے۔
یہ کتاب شفا و رحمت ہے۔
یہ بیانِ بلیغ اور کلام کلام فصیح ہے۔
اس کی عظمتوں پر غیر مسلم مفکرین نے کلام کیا۔
(جاری ہے)
محمد رضا نقشبندی