ایک چینی حکایت ہے جس میں سوداگر ایک ڈھال اور ایک تلوار بیچ رہا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ یہ وہ ڈھال ہے جو دنیا کی ہر تلوار کا وار سہہ سکتی ہے۔ ا...
ایک چینی حکایت ہے جس میں سوداگر ایک ڈھال اور ایک تلوار بیچ رہا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ یہ وہ ڈھال ہے جو دنیا کی ہر تلوار کا وار سہہ سکتی ہے۔ اور یہ وہ تلوار ہے جو دنیا کی ہر ڈھال کو توڑ دے گی۔ خریدار سوال کرتا ہے کہ اگر اس تلوار کا وار اس ڈھال پر کیا جائے تو کیا ہو گا؟ پتا نہیں کہ سوداگر نے کیا جواب دیا لیکن اس طرح کے تضادات منطق سیکھنے میں راہنمائی کرتے ہیں۔
اس طرح کا ایک مشہور پرانا تضاد یہ سوال ہے کہ کیا “نہ روکی جانے والی فورس” کسی “نہ ہلائی جا سکنے والی شے” کو ہلا سکے گی۔ ہاں کا جواب شے کے نہ ہلائی جانے والی خاصیت کی نفی کر دے گا اور نہیں کا جواب نہ روکی جانے والی فورس کی۔ یہ تضاد کچھ دیر کے لئے سوچنے کا موقع دیتا ہے لیکن اگر آپ فزکس جانتے ہیں تو اس کا جواب زیادہ دلچسپ ہے۔
کیونکہ یہ تو آپ کو معلوم ہو گا ہی کہ کسی بھی سوال کے جواب کے لئے پہلے سوال کا تجزیہ کیا جانا ضروری ہے۔
“نہ ہلائی جانے والی شے” کا مطلب کیا ہے؟ ریلیٹیویٹی ہمیں بتاتی ہے کہ ایسی کوئی شے نہیں ہو سکتی کیونکہ حرکت کسی فریم آف ریفرنس کے مطابق ہوتی ہے۔ اب اگر زمین پر کوئی بھاری پتھر، بڑا گھر یا کوئی بھی بھاری ترین شے موجود ہو تو اگر میں اس کے مقابلے میں حرکت کر رہا ہوں تو یہ حرکت میں ہے۔ مثال کے طور پر اگر میں راکٹ میں سفر کر رہا ہوں اور میں راکٹ میں بیٹھا ہوں تو اس فریم کے مطابق ساکن ہوں۔ اب میں اس کی کھڑکی سے باہر دیکھتا ہوں تو تمام زمین حرکت میں ہے۔ وہ بھاری ترین شے بھی۔ فزکس کے قوانین کے مطابق کوئی ترجیحی فریم آف ریفرنس نہیں۔ میرے نقطہ نگاہ سے وہ “شے” اب حرکت میں ہے۔ یعنی ریلیٹیویٹی ہمیں بتاتی ہے کہ “نہ ہلائی جانے والی شے” موجود نہیں ہو سکتی۔
لیکن شاید اس کا مطلب کچھ اور ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے اس شے کو اگر دھکا لگایا جائے تو اس کو ایکسلریٹ نہ کیا جا سکے۔ جتنی بھی قوت لگا لی جائے، یہ ایکسلریشین صفر رہے۔ اب ہم نیوٹن کے دوسرے قانون کے مطابق جانتے ہیں کہ F=ma تو اگر ایکسلریشن کو ہر حال میں صفر رہنا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا ماس لامتناہی ہو گا۔ اس پر جتنی بھی فورس لگا لی جائے، ایکسرلیشن کا جواب صفر آئے گا۔ ہم اس کی رفتار تبدیل نہیں کر سکیں گے۔
“نہ روکی جا سکنے والی فورس” کا کیا مطلب ہے؟ نیچر میں تمام بنیادی فورسز یعنی الیکٹرومیگنیٹک، ویک نیوکلئیر، سٹرانگ نیوکلئئر اور گریویٹی کی کاز کوئی پارٹیکل ہی ہے (جیسا کہ فوٹون، گلوون یا گریویٹون) جو کسی شے سے انٹرایکٹ کرتے ہیں اور اس کا مومینٹم تبدیل کر دیتے ہیں۔ کسی بھی فورس سے اثرانداز نہ ہونے کا طریقہ صرف یہ ہے کہ اس سے انٹرایکٹ نہ ہوا جائے۔ مثلاً، الیکٹران گلوون سے انٹرایکٹ نہیں کرتے۔ ورنہ تمام فورسز نہ روکی جانے والی ہی ہیں۔ روشنی کا ہر فوٹون بھی کسی شے سے ٹکرانے کے بعد مومینٹم پر بہت ہی معمولی سا فرق ڈالتا ہے جس کو ریڈی ایشن پریشر کہتے ہیں۔ نہ ہم گریوٹی کو اور نہ ہی کسی اور فورس کو روک سکتے ہیں تو تمام فورسز “نہ روکی جانے والی” ہیں۔
لیکن شاید یہاں اس کا مطلب کچھ اور ہو۔ اس کا مطلب گریویٹی یا الیکٹرومیگنیٹک فورس نہ ہو۔ اس کا مطلب یہ ہو کہ کوئی ایسا آبجیکٹ جس کو روکا نہ جا سکے۔ اور یہ اپنے راستے میں آنے والی ہر شے کو ہٹا دے۔ خواہ اس کے مخالف جتنی بھی قوت لگا لی جائے، یہ نہ رکے۔ یعنی اس کا مطلب ایسا آبجیکٹ ہے جس کی ولاسٹی تبدیل نہ ہو۔ یعنی اس کا مطلب ہے کہ اس پر کوئی بھی قوت لگانے کی ایکسلریشن صفر رہے۔
لیکن ایک سیکنڈ ٹھہرئیے، ایسی شے جس کی کسی بھی فورس لگانے پر ایکسلریشن صفر رہے؟ یہ تعریف تو کچھ ہی دیر پہلے ہم نے دیکھی تھی۔ “جسے روکا نہ جا سکے” اور “جسے ہلایا نہ جا سکے” دونوں کا مطلب صفر ایکسلریشن ہی تو ہے۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ دونوں اصل میں ایک ہی آبجیکٹ ہیں۔ فرق صرف فریم آف ریفرنس کا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لامتناہی ماس کا مطلب لامتناہی توانائی ہے۔ (E=mc^2)۔ ایسی شے کیسی ہو گی؟ اتنی توانائی کائنات میں نہیں لیکن سب سے پہلے تو یہ خود بخود ہی اتنا بڑا بلیک ہول ہو گا جس کے اندر تمام کائنات ہو گی۔
لیکن اگر ہم بات بڑھانے کے لئے گریویٹی کو نظرانداز کر دیں اور تصور کر لیں کہ کوئی ایسی شے موجود ہے تو لامتناہی توانائی کا مطلب یہ ہے کہ یہ آبجیکٹ لامتناہی مفت پاور کا سورس ہو گی۔ کیونکہ اس میں سے جتنی بھی توانائی حاصل کر لی جائے، اس کی اپنی توانائی لامتناہی ہی رہے گی۔ سو فیصد مفت توانائی والی خوش و خرم سوسائٹی میں تو بہت کچھ کیا جا سکے گا لیکن اس پر تھرموڈائنامکس کے دوسرے قانون کو شدید اعتراض ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن بالفرض ہم تصور کر لیں کہ ایسے دو اشیاء واقعی کسی طریقے سے موجود ہیں اور ایک دوسرے کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ٹکراتی ہیں تو پھر کیا ہو گا؟
اب ڈیفی نیشن کے مطابق یہ دونوں اشیاء ایکسلریٹ نہیں ہو سکتیں یعنی ان کی رفتار تبدیل نہیں ہو سکتی تو اس تعریف کے مطابق صرف ایک ہی ممکنہ صورت بچتی ہے۔ اور وہ یہ کہ یہ دونوں ایک دوسرے میں سے گزر جائیں گی۔ اور اس تصادم کا دونوں پر کچھ بھی اثر نہیں ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو پھر اس صورت میں “نہ روکی جا سکنے والی فورس” بمقابلہ “نہ ہلائی جا سکنے والی شے” کا مقابلہ کون جیتا؟
فزکس کا جواب یہ ہے کہ سوال کی ٹھیک طرح سے وضاحت کریں ورنہ دونوں ہی جیت گئے۔
یہ اس ویڈیو سے
https://youtu.be/9eKc5kgPVrA