“اس بدلتی دنیا میں سیکھنے والے اس زمین کے وارث ہوں گے، جبکہ وہ جو سیکھے ہوئے ہیں، اپنے آپ کو ایسی دنیا کا ماہر پائیں گے جو اب موجود ہی ...
“اس بدلتی دنیا میں سیکھنے والے اس زمین کے وارث ہوں گے، جبکہ وہ جو سیکھے ہوئے ہیں، اپنے آپ کو ایسی دنیا کا ماہر پائیں گے جو اب موجود ہی نہیں۔”
۔ایرک ہوفر
وکیل، پولیس مین، آڑھتی، کاشتکار، اکاوٗنٹنٹ، اداکار، فیکٹری ورکر، میڈیکل ٹرانسکرپٹر، کیشئیر، استاد ۔۔۔ ہم اپنی شناخت بھی اپنے پیشے سے کرواتے ہیں۔ ہر پیشے کی آمد کی وجہ ٹیکنالوجی یا معاشرتی جدت رہی ہے۔ ٹیکنالوجی ہمارے کام کرنے کے طریقوں کو مسلسل بدلتی رہی ہے۔ آج آپ جو کچھ بھی کر رہ ہیں، یہ پیشہ ہمیشہ سے نہیں تھا۔ کسان زراعت کی ٹیکنالوجی کے بعد آئے، مل ورکر صنعت کی دریافت کے بعد۔ ٹیکنالوجی کی وجہ سے یہ آتے رہے اور ٹیکنالوجی ان کو ختم کرتی رہی ہے۔
چند پیشے جو اب نہیں رہے۔
برف کاٹنے والے

مشعل بردار لڑکے
رات اندھیری ہوتی ہے۔ اس میں روشنی کے ہم اس قدر عادی ہو چکے ہیں کہ سورج غروب ہونے کے بعد بھی ہماری زندگی معمول کے مطابق جاری رہتی ہے۔ روشن راتیں دنیا کا معمول نہیں رہا۔ رات کو روشنی کا ذریعہ چاند ہوا کرتا تھا اور تقریبات سے لے کر فوج کی نقل و حرکت کے فیصلے چاند کی تاریخوں کے مطابق کئے جاتے تھے۔ بڑے شہروں میں رات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے تک راہنمائی کرنے کے لئے مشعل بردار لڑکے یہ کام کیا کرتے تھے۔ سٹریٹ لائٹس کے آنے سے یہ پیشہ ختم ہو گیا۔
لیمپ جلانے والے
سٹریٹ لائٹس تیل یا گیس پر جلا کرتی تھیں۔ انہوں نے مشعل بردار لڑکوں کی ضرورت ختم کر دی لیکن ایک اور پیشہ شروع ہو گیا۔ یہ ان روشنیوں میں تیل بھرنے اور سرِ شام ان کو روشن کرنے کے لئے لیمپ جلانے والے تھے۔ ان کے پاس لمبے ڈنڈے اور سیڑھیاں ہوا کرتیں جن کی مدد سے اپنا کام کرتے تھے۔ برقی روشنیوں کی آمد نے یہ پیشہ بھی ختم کر دیا۔
سوئچ بورڈ آپریٹر
آپ اپنے فون پر کچھ نمبر ملاتے ہیں اور کسی اور فون پر گھنٹی بجنا شروع ہو جاتی ہے۔ فون ایسے نہیں ہوا کرتے تھے۔ ہر نمبر کو الگ گھما کر ڈائل کرنے سے بھی پہلے، جب آپ فون اٹھاتے تھے تو ایک آپریٹر سے ملاتے تھے۔ آپریٹر کو بتاتے تھے کہ آپ کس سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ آپریٹر ان تاروں کا کنکنشن کر کے آپ کی لائن ملاتا تھا۔ اس شعبے میں زیادہ تر خواتین کام کرتی تھیں۔ خودکار ٹیلی فون ایکس چینج نے یہ پیشہ ختم کر دیا۔ سب سے پہلے آپریٹر نے 1878 کو کام شروع کیا جبکہ 1983 میں آخری سوئچ بورڈ آپریٹر کی ریٹائرمنٹ ہوئی۔
انسانی الارم کلاک

شہتیر تیرانے والے
ٹرکوں کے مدد سے لکڑیوں کی ٹرانسپورٹ سے پہلے کٹے درختوں کو مِل تک پہنچانے کا طریقہ یہ تھا کہ ان کو ندی یا دریا میں گرا دیا جاتا تھا۔ وہاں سے ان کو تیرا کر مِل تک لایا جاتا۔ سڑکوں اور ٹرکوں کی آمد نے اس پیشے کو ماضی کا حصہ بنا دیا۔


تو پھر اس بدلتی دنیا میں کیا آپ سیکھنے کی صلاحیت سیکھ رہے ہیں؟